کویت اردو نیوز : سعودی عرب نےایک انتہائی حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے زردون پرکام شروع کرنیکا اعلان کیا ہے۔
یہ ماحول دوست لگژری ریزورٹ سعودی عرب کے نیوم پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی معیشت کو مختلف شعبوں میں وسعت دینے کے منصوبے کا اعلان 2017 میں کیا گیا تھا اور اس منصوبے کے لیے سعودی عرب کے دور دراز شمال مغربی علاقے میں 10 ہزار مربع میل کا رقبہ مختص کیا گیا تھا۔
24 جنوری کو، نیوم کی انتظامیہ نے ایک نئے ماحول دوست ریزورٹ کی تعمیر کا اعلان کیا جس میں مشاہداتی ڈیک، جانوروں کی ایک مخصوص پناہ گاہ، ستارے دیکھنے اور یوگا کے لیے جگہ ہوگی۔
یہ ریزورٹ خلیج عقبہ کے قریب 4 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہوگا جس میں 4 منفرد عمارتیں تعمیر کی جائیں گی۔
نیوم انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ریزورٹ کا علاقہ مقامی نباتات اور حیوانات سے بھرا ہو گا اور یہ پہاڑیوں سے ساحل تک پھیلے گا، جس کے درمیان میں 360 ڈگری آبزرویشن ڈیک ہوگا۔
آبزرویشن ڈیک کے علاوہ، ریزورٹ میں 3 بوتیک ہوٹل بھی ہوں گے، جن میں سے ہر ایک میں 100 کمرے ہوں گے اور ہر ایک مختلف تھیم کے ساتھ ہوگا۔
بیان کے مطابق زردون میں ٹریکنگ، راک کلائمبنگ، ماؤنٹین بائیک،مراقبہ اور یوگا جیسی سرگرمیوں کے مواقع دستیاب ہوں گے۔
زائرین کو ماحولیاتی تحفظ، جانوروں کے تحفظ اور بہت کچھ پر تعلیمی پروگراموں میں شرکت کے لیے بھی مدعو کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ نیوم پروجیکٹ میں ایسے کئی حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے شامل ہیں۔
مثال کے طور پر، ایک منصوبہ عمارت پر مبنی شہر کے لیے ہے جسے The Line کہا جاتا ہے جو 106 میل کے علاقے میں پھیلے گا۔ یہ شہر تبوک صوبے کے صحرائی علاقے میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ دی لائن میں 200 میٹر چوڑی عمارت کو عمودی شہر کے طور پر بنایا جائے گا۔
یہاں کوئی سڑکیں، گاڑیاں یا اخراج نہیں ہوگا، جبکہ تیز رفتار ٹرینیں لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے کی اجازت دیں گی۔
اسی طرح 2024 میں نیوم پراجیکٹ کے تحت زیر تعمیر سندالا نامی جزیرے کو عوام کے لیے کھولے جانے کا امکان ہے۔ یہ جزیرہ لوگوں کو نیوم پروجیکٹ کی پہلی جھلک دے گا۔
840,000 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلے اس جزیرے کی ایک منفرد خصوصیت اس کا سال بھر کا خوشگوار موسم ہے۔
یہ جزیرہ دی لائن سٹی سمیت دیگر نیوم پراجیکٹس سے پہلے مکمل کیا جائے گا اور دیگر تمام پراجیکٹس سے منسلک کیا جائے گا۔
نیوم کے چیف اربن پلاننگ آفیسر انٹونی ویوس کے مطابق، سندالا دی لائن تک آسان رسائی فراہم کرے گی، جو 2030 تک 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کا گھر ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ سندلہ سے نیوم کے دیگر مقامات تک بھی ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے رسائی ممکن ہو گی۔
سندالا بحیرہ احمر پر ایک لگژری ریزورٹ ہو گا جس میں 3 ریزورٹس، ایک یاٹ کلب اور دیگر سہولیات ہوں گی۔
نیوم میں بنائے جانے والے شہروں کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) سسٹم پر چلایا جائے گا، روبوٹ، اڑنے والی ٹیکسیاں اور مصنوعی چاند بھی اس منصوبے کا حصہ ہوں گے۔