کویت اردو نیوز: کویت کی وزارت داخلہ نے زیادہ تر تارکین وطن کے بائیو میٹرکس (فنگر پرنٹس) مکمل کر لیے ہیں جو باقاعدہ سفر کے لیے ملک چھوڑ کر واپس آئے تھے۔ کویتی باشندوں اور رہائشیوں کے لیے گزشتہ سال شروع ہونے والا یہ عمل اب تکمیل کے قریب ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق، بایومیٹرکس سے گزرنے والے باقی تارکین وطن وہ ہیں جنہوں نے سفر نہیں کیا یا وہ رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہیں۔
کویت میں پہلی بار آنے والوں سمیت دس لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کے فنگر پرنٹ کیے جا چکے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ وزارت نے ملک سے ڈی پورٹ کیے گئے تمام تارکین وطن کے بائیو میٹرک بھی لے لیے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد دھوکہ دہی کی سرگرمیاں اور جعلی پاسپورٹ کا استعمال جیسی ہیرا پھیریوں کو روکنا ہے۔
کچھ جلاوطن افراد نے پہلے انگلیوں کے نشانات اور شناخت کو تبدیل کرنے کے لیے اپنی انگلیوں یا چہروں پر پلاسٹک سرجری کا سہارا لیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ طلحہ جیل میں محکمہ بدری ان افراد کو براہ راست ملک بدر کر رہا ہے جن کے پاس پاسپورٹ ہیں، جب کہ سفارتخانوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ پاسپورٹ نہ رکھنے والوں یا معیاد ختم ہونے والے افراد کے دستاویزات کو محفوظ بنایا جا سکے جبکہ ہوائی اڈے پر یا جیل سے ملک بدری سے پہلے ڈی پورٹ ہونے والے تمام افراد کا بائیو میٹرک لیا جاتا ہے۔
ذرائع نے انتظامیہ میں عہدیداروں کی لگن پر زور دیا، جو ہفتے میں سات دن کام کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو ان کی سفری تاریخوں کے مطابق پروسیس اور ڈی پورٹ کیا جاسکے۔
جیل کی گنجائش 1,500 افراد بشمول مرد اور خواتین تک محدود ہے جبکہ ان افراد کی تعداد میں حالیہ اضافے کی وجہ سیکورٹی کی سخت مہمات ہیں۔
وزارت داخلہ نے اس سے قبل اس فیصلے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2020 سے پہلے رہائش کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کی ادائیگی اور اپنی حیثیت کو درست کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ وزارت نے ملک سے ریزیڈنسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ختم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے اور قانون کو نافذ کرنے کے لیے حفاظتی مہم جاری رکھنے پر زور دیا۔