کویت اردو نیوز : یہ بچوں جیسا سینسنگ اوتار دراصل مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
ٹونگ ٹونگ (جس کا مطلب چھوٹی لڑکی ہے) چائنا کے سائنس دانوں کی مدد سے تیار کردہ دنیا کا پہلا بچہ قرار دیا گیا ہے۔
بیجنگ انسٹیٹیوٹ فار جنرل آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے سائنس دانوں نے اس کو تیار کیا اور ان کا کہنا ہے کہ اس میں خود کو سیکھنے اور دریافت کرنے کی صلاحیت ہے۔
وہ یہاں تک دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ زبانی جذبات کا اظہار بھی کر سکتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹونگ ٹونگ کسی بھی شخص کی طرح خوشی، غصہ یا غم کا اظہار کر سکتی ہے۔
ٹونگ ٹونگ کا روبوٹ جیسا جسم نہیں ہے، لیکن حقیقی دنیا کے افراد کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے ورچوئل ماحول کے ساتھ تعامل کرتا ہے۔
جس کانفرنس میں ٹونگ ٹونگ کو پیش کیا گیا اس کے دوران لوگوں نے خود ہی کچھ کام کیا کہ ٹونگ ٹونگ سے بات کی جائے۔
جیسا کہ چیٹ جی پی ٹی یا دوسرے جواب دیتے ہیں جب ان سے کچھ کرنے کو کہا جاتا ہے اور وہ خود سے کچھ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔
یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا ٹونگ ٹونگ خود کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے یا نہیں ۔