کویت اردو نیوز : ویسے تو اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ پاؤں چلنے میں مدد کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے لیکن یہ جسمانی صحت کے بارے میں بھی بہت کچھ بتاتے ہیں۔
خشک اور پھٹی ہوئی جلد کے ساتھ پاؤں
یہ ممکنہ طور پر تھائرائڈ (ایئر ویز کے قریب واقع ایک غدود) کے مسائل کی علامت ہو سکتی ہیں خاص طور پر جب پاؤں کو نم رکھنا بھی بیکار ثابت ہو۔ جب تھائیرائیڈ گلینڈ میں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو یہ تھائیرائیڈ ہارمونز پیدا کرنے سے قاصر رہتا ہے جو میٹابولک ریٹ، بلڈ پریشر، پٹھوں کی نشوونما اور اعصابی نظام کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق تھائیرائیڈ کے مسائل کے نتیجے میں جلد انتہائی خشک ہو جاتی ہے، خاص طور پر پیروں پر، اور اگر حالت بہتر نہ ہو تو ڈاکٹر سےرجوع کرنافائدہ مندہے۔
ہڈیوں میں تبدیلی کے بغیر انگلیوں کے سروں کی نرم سوجھن پھیپھڑوں کے کینسر یا دل کی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ انگلیوں کی سوجن اس وقت ہوتی ہے جب پھیپھڑوں کا کینسر ہو یا شدید انفیکشن ،یا دل کی بیماری وغیرہ۔ پھیپھڑوں کا کینسر اور دل کی بیماری شریانوں کی مزاحمت کو کم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں ناخنوں اور انگلیوں میں خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے ٹشوز پھول جاتے ہیں۔
ایسا زخم جو مندمل نہ ہو ، یہ ذیابیطس کی علامت ہوسکتی ہے۔ طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق گلوکوز کی سطح سے باہر نکلنا اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے اور دوران خون متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے پاؤں تک خون نہیں پہنچ پاتا۔ اگر اس دوران پاؤں زخمی ہو جائیں تو وہ ٹھیک سے ٹھیک نہیں ہوں گے۔ طبی ماہرین کے مطابق زیادہ تر لوگوں میں شوگر کی تشخیص پیروں کے مسائل کی وجہ سے ہوتی ہے۔
انگوٹھے کی سوجن ناقص خوراک کی علامت ہے کیونکہ آپ جو کھاتے ہیں اس سے آپ کے انگوٹھے کے جوڑ متاثر ہوتے ہیں۔ سرخ گوشت، مچھلی اور الکحل میں پایا جانے والا ایک جز جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں انگلیوں میں سوجن ہو سکتی ہے جو انتہائی تکلیف کا باعث بنتی ہے۔
پیر کے ناخنوں پر چھوٹی سرخ لکیریں دل کے انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق خون کی شریانوں کے خراب ہونے کے اثرات پیر کے ناخنوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ناخنوں کے نیچے موجود چھوٹی رگوں کو خون کے چھوٹے لوتھڑے بننے سے نقصان پہنچتا ہے اور یہ دل کے اندرونی نظام میں انفیکشن کی علامت ہے۔ یہ انفیکشن دل کی ناکامی کا باعث بن سکتا ہے۔