کویت اردو نیوز : پچاس سال پہلے انسان پہلی بار چاند کی سطح پر اترا۔ اس کے بعد سے چاند کے بارے میں بہت سے دلچسپ اور عجیب حقائق سامنے آئے ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں ۔
امریکی خلائی ادارےناسا کیمطابق چاندکادرجہ حرارت مسلسل کم ہورہا ہے۔ اسکی وجہ سے اسکی سطح سکڑرہی ہے جیسےانگور سوکھنے پر کشمش بن جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چاند کا اندرونی حصہ بھی سکڑنے کے مراحل میں ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق چاند ہر سال چار سینٹی میٹر کی رفتار سے زمین سے دور ہو رہا ہے۔ تقریباً پانچ سو پچاس ملین سال بعد چاند اتنا دور ہو جائے گا کہ زمین پر سورج گرہن کا امکان ختم ہو جائے گا۔
کچھ عناصر کا خیال ہے کہ انسان کے چاند پر اترنے کا امریکی دعویٰ جھوٹا ہے اور 21 جولائی 1969 کو نیل آرمسٹرانگ اور ایڈون ایلڈرن چاند پر نہیں بلکہ ایک صوتی سٹیج پر چلے تھے۔ یہ بھی کہا گیا کہ امریکی پرچم نصب ہے۔ اسے لہراتے ہوئے دکھایا گیا ہے جیسے ہوا چل رہی ہو، جب کہ خلا میں ہوا ہی نہیں ۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ تصویر اس وقت لی گئی تھی جب خلاباز ایلڈرن نے جھنڈا لہرایا تھا۔
یہ بھی ایک قدیم روایت ہے کہ کوئی چاند پر رہتا ہے۔ کچھ لوگوں کو چاند کے چہرے پر انسانی چہرہ بھی نظر آتا ہے۔ پاکستان میں ایک کہانی ہے کہ ایک بوڑھی عورت چاندپرسوت کاتنے میں مصروف ہے۔ ہر ثقافت چاند پر انسان کی کہانی کے گرد گھومتی ہے۔
روایتی طور پر بڑھتے ہوئے چاند کو دیکھ کر بھیڑیے کا چیخنا مشہور ہے۔ تمام پرانی ہارر فلموں میں بھیڑیے کو چاند کو دیکھ کر چیختے ہوئے دکھایا جاتا تھا تاکہ شدت پیدا ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ پورے چاند پر بھی بھیڑیے پوری شدت کے ساتھ چاند پر نہیں بھونکتے۔ وہ عام طور پر رات میں کسی وقت چیختے ہیں اور اس کا پورے چاند سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
چاند پر درجہ حرارت غیر معمولی طور پر زیادہ اور کم ہوتا ہے۔ یہ 127 ڈگری سیلسیس یا 260 ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ سکتا ہے۔ چاند پر درجہ حرارت منفی 153 ڈگری سیلسیس یا مائنس 243 ڈگری فارن ہائیٹ تک گر سکتا ہے۔