کویت اردو نیوز : یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہےکہ اگر آپ اکثر تناؤ کا سامنا کرتے ہیں تو اس سے آپ کو میٹابولک سنڈروم جیسے عام عارضے میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
میٹابولک سنڈروم ایک جدید بیماری ہے جو ایک اندازے کے مطابق 3 بالغوں میں سے 1 کو متاثر کرتی ہے، اور زیادہ تر متاثرین کو اس کا احساس نہیں ہوتا۔
پیٹ اور کمر کی چربی، ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور ہائی بلڈ فیٹس جیسے حالات کا ایک جھرمٹ میٹابولک سنڈروم کہلاتا ہے، جودل کی بیماری، ٹائپ2ذیابیطس اور فالج کاخطرہ بڑھاتاہے۔
برین ہیلتھ، بیہیوئیر اینڈ امیونٹی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ دائمی تناؤ کا شکار ہوتے ہیں ان کے جسموں میں سوزش بڑھ جاتی ہے اور ان میں میٹابولک سنڈروم ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق تناؤ جسم میں صحت مند کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر، انسولین مزاحمت سمیت موٹاپے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
خیال رہے کہ سادہ تناؤ نقصان دہ نہیں ہوتا بلکہ انسان کو حالات سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے، تاہم ضرورت سے زیادہ یا دائمی تناؤ جسمانی اور ذہنی طور پر شخصیت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، بلکہ اس سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے اس کو کنٹرول کرنے سے صحت اور شخصیت دونوں پر فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں۔