کویت اردو نیوز : رمضان مبارک برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے جس میں تمام مسلمان روزہ رکھتے ہیں اور روزے سے متعلق مختلف شرعی مسائل ہیں , جن کا جاننا ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے۔
انہی مسائل میں سے ایک مسئلے سے متعلق علماء کرام سے سوال کیا گیا ہے کہ روزے کی حالت میں وضو یا غسل کرتے وقت ناک اور منہ میں پانی ڈالتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟
علماء کرام نے اس کا جواب کچھ یوں دیا ہے کہ احادیث مبارکہ میں اس کا جواب یہ ہے کہ عام حالت میں منہ کی کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں غلو کرنا چاہیے ، یہاں تک کہ پانی حلق یا ناک کے نرم حصے تک پہنچ جائے، البتہ روزے کی صورت میں : ناک اور منہ میں پانی ڈالنے میں مبالغہ آرائی نہیں کرنی چاہیے ، ایسا نہیں کرنا چاہیے ورنہ روزہ ٹوٹنے کا اندیشہ ہوتا ہے ۔
حضرت لقیط بن صبرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم سے وضو کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا: اچھی طرح وضو کرو۔ اپنی انگلیوں کے درمیان خلال کریں، پھر اپنی ناک میں اچھی طرح سے پانی ڈالیں، الا یہ کہ آپ روزے سے ہوں۔