کویت اردو نیوز : سعودی عرب کی مملکت میں انسانی وسائل کی وزارت نے مسودہ قانون کے تحت بیرون ملک سے کارکنوں کو بھرتی کرنے کے عمل کوجرم قرار دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
سعودی عرب غیر قانونی ٹھیکےداروں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے بیرون ملک سے مزدوروں کی خدمات حاصل کرنیوالے آجروں پر 10 لاکھ ریال تک کےجرمانےعائد کرنےکا ارادہ رکھتاہے۔
اس پلان میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ اگر بیرون ملک سے ایک یا ایک سے زیادہ کارکن لائے جائیں اور انہیں ملازمت نہ دی جائے تو آجر پر 2لاکھ ریال سے لے کر 10 لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اس حوالے سے انسانی وسائل کی وزارت کا کہنا ہے کہ لیبر سسٹم میں مجوزہ ترامیم کا مقصد جعلی لیبر کی دلالی کو جرم قرار دینا ہے۔
سعودی "اخبار 24” ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ وزارت متعلقہ خلاف ورزیوں کو کنٹرول کرنے اور قابل عدالت کے سامنے دائر مقدمات کو غور کیلیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کی ذمہ داری قبول کرے گی۔