کویت اردو نیوز 17 دسمبر: براہ راست پروازیں جنوری میں کھولے جانے کا انکشاف کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق "سول ایوی ایشن” کے قابل اعتماد ذرائع نے توقع کی کہ اگلے ماہ جنوری میں کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے اور جانے والی نیز 34 ممنوعہ ممالک سمیت تمام ممالک کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کی جا سکتی ہیں۔ روزنامہ القبس کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ صحت کے حکام آنے والے دنوں کے دوران گھریلو ملازمین کی ملک میں واپسی کے آغاز کے دوران کویت کے
اندر ادارہ جاتی قرنطین کی کامیابی کے اقدام کا اندازہ لگائیں گے جس سے اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ اگلے مہینے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی منظوری کی تیاری کی جائے یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے براہ راست پروازیں شروع کئے جانے سے متعلق منظوری، پوری طرح سے کورونا ویکسین کے آ جانے پر مبنی نہیں ہے بلکہ ہوٹلوں اور مقامی اداروں کے ذریعہ اچھے انتظامات کے علاوہ طے شدہ منصوبوں کے مطابق "سول ایوی ایشن” کی کامیابی پر بھی منحصر کرتا ہے۔ ہر ملک کی پروازوں کے لئے ایک مخصوص تعداد طے کی جائے گی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ "وزارت صحت ملک میں آنے والے گھریلو ملازمین کے ادارہ جاتی قرنطین کی کامیابی کا اندازہ لگا کر ہی براہ راست پروازوں کی منظوری دے گی تاکہ منفی پہلوؤں یا کسی بھی ممکنہ انتشار کا جو وائرس کے پھیلاؤ کو بڑھاتا ہے کو قبل از وقت روکا جا سکے اس کے علاوہ ٹریول آفسوں اور ہوٹلوں کے شعبوں کے ذرائع نے براہ راست پروازوں کی اجازت کی طرف جانے والے رجحان کا خیرمقدم کیا اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ لازمی ادارہ جاتی قرنطین کی مدت کو 14 دن کی بجائے 5 سے 7 دن کے درمیان کردیا جائے چونکہ ملک میں آنے والا کوئی بھی مسافر پی سی آر سرٹیفکیٹ کے بغیر داخل نہیں ہوتا ہے جو وائرس کے نتیجے میں منفی کو ثابت کرتا ہے چنانچہ اس وجہ سے موجودہ مقررہ مدت کوئی معنی نہیں رکھتی ہے۔
ہوٹل شعبے کے ایک ذمہ دار ذرائع نے تمام ہوٹلوں کی تیاری کا اظہار کیا ہے جو ملک میں آنے والے مسافروں کا استقبال کریں گے یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ 9 ماہ سے زیادہ عرصہ تک جاری رہنے والی بندش جس کی وجہ سے مقامی ہوٹلوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہوائی اڈے کے افتتاح کے بعد یہ اگلے کچھ عرصے کے دوران ہوٹلوں کی نقل و حرکت کو زندہ کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سرگرمی روکنے کے عمل میں آپریشنل دباؤ پڑا ہے جو بندش کے باوجود فرائض اور اخراجات سے مستثنیٰ نہیں ہیں چونکہ صحت کے احتیاطی اقدامات کی وجہ سے پچھلے تین ماہ کے دوران کام دوبارہ شروع کرنے کے بعد بھی سیاحت کا کام ابھی تک تقریبا رکا ہوا ہے۔ کچھ ٹریول ایجنسی کے اہلکار ہوائی اڈے کے آغاز پر بڑی امیدیں وابستہ کر رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ افتتاحی عمل اس شعبے کو دیوالیہ پن سے بچائے گا۔ سیکٹر ذرائع نے بتایا کہ مارچ کے وسط سے حکومت کی جانب سے ملک میں تمام سرگرمیاں بند کرنے کے فیصلے نیز سفر کی مکمل معطلی کے بعد کسی قسم کی معاونت نہ ہونے کی وجہ سے پچھلے چند مہینوں میں کچھ دفاتر کو دیوالیہ پن اور سیکڑوں کارکنوں کو اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "مقامی ٹریول مارکیٹ جو (انٹرنیشنل) کمپلیکس میں مشہور ہے جو کہ قدیم ترین مقامی ٹریول مارکیٹ ہے لوگوں سے تقریبا خالی ہوچکا ہے باقی رہ جانے والوں نے 70 فیصد سے زیادہ کارکنان کی چھٹی کردی ہے ہر دفتر میں زیادہ سے زیادہ دو یا تین کارکن ہیں اور اسی وجہ سے یہ بازار کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے سے براہ راست پروازوں کی واپسی کا بے صبری سے منتظر ہے۔