کویت اردو نیوز : ای سگریٹ کو روایتی سگریٹ سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے اور تمباکو نوشی کرنے والے سگریٹ نوشی چھوڑنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، لیکن ان میں موجود نیکوٹین کو نشہ آور سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ تر ای سگریٹ میں نیکوٹین ہوتی ہے، جو کہ نشہ آور ہے۔ نکوٹین کی لت صحت پر منفی اثرات کا باعث بنتی ہے جیسے تناؤ، اضطراب۔
ای سگریٹ پینے سے دل کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس سے دل کی بیماری اور بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ای سگریٹ دل کی شریانوں کو تنگ کر سکتا ہے اور بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے۔
ای سگریٹ کھانسی، گھبراہٹ اور سانس لینے میں دشواری کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ مسائل ای سگریٹ میں پائے جانے والے خطرناک کیمیکلز کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بخارات پھیپھڑوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ بخارات پھیپھڑوں میں سوزش کا باعث بنتے ہیں اور پھیپھڑے ٹھیک سے کام نہیں کر پاتے۔ ای سگریٹ پینے سے پھیپھڑوں کی خطرناک بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
جو لوگ ای سگریٹ پیتے ہیں انہیں الرجی کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔جلد پر خارش اور سانس کی الرجی پیدا کر سکتے ہیں۔ ای سگریٹ کے بخارات میں سیسہ، نکل اور کرومیم جیسی دھاتیں ہوتی ہیں جو انسانی جسم کے لیے زہریلے ہیں۔
نوجوانی میں ای سگریٹ کا استعمال دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور ای سگریٹ دماغی نشوونما کو متاثر کرتا ہے جو طویل المدتی ذہنی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
ای سگریٹ کے استعمال سے فارملڈہائیڈ، ایکرولین اور ایسٹیلڈہائیڈ جیسے کیمیکل خارج ہوتے ہیں جو کینسر اور دیگر سنگین صحت کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے اور اس سے سانس کے انفیکشن جیسے نمونیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔