کویت اردو نیوز 21 ستمبر: اٹلانٹا، جارجیا، امریکہ میں ایموری کالج آف میڈیسن کے محققین کی طرف سے کی گئی ایک حالیہ طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پینے کے پانی میں دو ضروری معدنیات (کیلشیم اور میگنیشیم) شامل کرنے سے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تحقیقی ٹیم نے پایا کہ پینے کے پانی میں کیلشیم اور میگنیشیم شامل کرنے سے مریضوں میں بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، اس بات کا مطالعہ کرکے کہ پینے کے پانی کے ذرائع کس طرح ساحلی علاقوں میں انسانی صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں، جیسے کہ "بنگلہ دیش” جہاں کے رہائشی زیادہ تر علاقوں میں اپنی روز مرہ کی زندگی میں تالاب یا زیر زمین پانی استعمال کرتے ہیں۔ تحقیقی ٹیم نے تازہ پانی، نمکین پانی اور ہلکا نمکین پانی پینے والے لوگوں کے بلڈ پریشر کی سطح کا موازنہ کیا اور پتہ چلا کہ جو لوگ تازہ پانی پیتے ہیں ان کا بلڈ پریشر کم تھا جبکہ جو لوگ ہلکا نمکین پانی پیتے ہیں ان میں ان لوگوں کے مقابلے میں سسٹولک پریشر کی سطح کم تھی جو تازہ پانی کا استعمال کرتے ہیں۔
ان کے اوسط بلڈ پریشر کی سطح 1.26 کم تھی جو اس حقیقت سے متصادم دکھائی دیتی ہے کہ سوڈیم بلڈ پریشر کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔ یہ نتائج پچھلی تحقیق سے مطابقت رکھتے ہیں جس میں بتایا گیا تھا کہ کیلشیم اور میگنیشیم دونوں بلڈ پریشر کو بہتر رکھنے کے لیے اہم ہیں لہذا تحقیقی ٹیم تجویز کرتی ہے کہ ان معدنیات کو پینے کے پانی میں شامل کرنا ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور دائمی بیماریوں کے خطرے میں لوگوں کی مدد کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔