کویت اردو نیوز : ماہرین غذائیت کے مطابق پھلوں کا رس پھلوں کی جگہ نہیں لے سکتا اور اس کی کئی وجوہات ہیں۔
پھلوں کے رس کا زیادہ استعمال خون میں شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ پھل قدرتی طور پر فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، لیکن جب پھلوں کا رس نکالا جاتا ہے تو زیادہ تر ریشہ ختم ہوجاتا ہے۔
پھلوں میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز ، منرلز بھی ہوتے ہیں، جب کہ جوس لگانے سے یہ غذائی اجزاء، خاص طور پر پانی میں حل ہونے والے وٹامنز، جیسے وٹامن سی سے محروم ہو سکتے ہیں۔
پھلوں کے رس میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔ چونکہ ایک گلاس جوس بنانے میں کئی پھل لگتے ہیں، اس لیے اس سے کیلوریز اور شوگر کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے۔
مزید برآں، جب آپ پھل کھاتے ہیں، تو آپ کے جسم کو پھلوں میں موجود شکر کو جذب کرنے میں وقت لگتا ہے۔ جب کہ جوس پینے سے بلڈ شوگر لیول بڑھ جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں جسم فوری طور پر انسولین خارج کرتا ہے اور بلڈ شوگر کی بڑی مقدار چکنائی اور گلائکوجن میں تبدیل ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے آپ کو بھوک زیادہ لگتی ہے اور آپ زیادہ کھاتے ہیں۔
تاہم ماہرین جوس کی افادیت سے انکار نہیں کرتے۔ ان کے مطابق پھلوں کا رس ہائیڈریٹنگ اور مختلف اقسام کے پھلوں کے استعمال کا ایک آسان طریقہ ہے۔
پھلوں کے جوس کا استعمال وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اگر آپ بہت زیادہ پھلوں کا جوس پیتے ہیں تو اس سے دانتوں میں گہا، دانتوں کی خرابی اور دانت میں دردبھی ہوسکتاہے۔