کویت اردو نیوز : نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سگریٹ نوشی دماغی سکڑاؤ کا باعث بن رہی ہے۔
یہ بات سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے محققین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔
محققین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کرنے سے دماغی بافتوں کو ہونے والے مزید نقصان کو روکا جا سکتا ہے، لیکن اس کے باوجود سکڑا ہوا دماغ اپنے اصل سائز میں بحال نہیں ہو سکتا۔
محققین کا کہنا تھا کہ عمر کے ساتھ ساتھ لوگوں کے دماغ کا حجم قدرتی طور پر کم ہو جاتا ہے لیکن تمباکو نوشی دماغ کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دیتی ہے۔
"Biological Psychiatry: Global Open Science” میں شائع ہونے والے تحقیقی نتائج یہ بتانے میں مدد کرتے ہیں کہ تمباکو نوشی کرنے والوں کو عمر سے متعلق کمی اور الزائمر کی بیماری کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے۔
تمباکو نوشی کے تقریباً آدھے خطرے کو ان کے جینز سے بھی منسوب کیا جا سکتا ہے۔
محققین نے جین، دماغ اور رویے کے درمیان تعلق کو دیکھنے کے لیے ایک بڑے یورپی بائیو میڈیکل ڈیٹا بیس سے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
اس تجزیے میں انھوں نے پایا کہ تمباکو نوشی اور دماغی حجم کے درمیان تعلق بھی خوراک پر منحصر ہے، جتنا کوئی شخص تمباکو نوشی کرتا ہے، اس کے دماغ کا حجم اتنا ہی کم ہوتا ہے۔
ان لوگوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کرتے ہوئے جنہوں نے برسوں پہلے سگریٹ نوشی چھوڑ دی تھی، محققین نے پایا کہ ان کے دماغ ان لوگوں کے مقابلے میں مسلسل چھوٹے تھے جنہوں نے کبھی تمباکو نوشی نہیں کی تھی۔