کویت اردو نیوز : حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں اسرائیل کی جانب سے بربریت کے کئی مظاہر دیکھے گئے۔ دل دہلا دینے والی کہانیاں آئے روز منظر عام پر آ رہی ہیں۔ صیہونی درندگی کی نئی داستان سامنے آ گئی ہے۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ معمر فلسطینی سے متعلق ہے۔
بزرگ بشیر حجی کی ایک تصویر ان کی پوتی نے شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے ان کی تصویر شائع کی تھی اور کہا تھا کہ اس کی فوج نقل مکانی کے دوران ان کی مدد کر رہی تھی لیکن بعد میں اسرائیلی فوج نے انہیں اس وقت قتل کر دیا جب وہ صلاح الدین روڈ کراس کر رہے تھے۔ معمر فلسطینی بشیر حجی غزہ شہر کی الزیتون کالونی کے رہائشی تھے ۔
"اسرائیلی فوج نے دنیا کےسامنےدکھایا تھاکہ انہوں نےمیرے داداجان کی مدد کی اور وہ انسان دوست تھےاور درحقیقت انہوں نےان کو قتل کردیا”، بوڑھے بشیرکی پوتی ہالہ حجی نےکہا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایک بے گھر فلسطینی بزرگ کے ساتھ اسرائیل کے وحشیانہ سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایسا ’پروپیگنڈا‘ کیا ہے جیسے وہ بزرگ بے گھر شخص کی مدد کر رہا ہے اور اس کے محفوظ راستے کو یقینی بنا رہا ہے لیکن بعد میں اسی بزرگ کو کھلے میدان میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ اس نے شمال سے جنوب کی طرف جاتے ہوئے درجنوں شہریوں کو ہلاک کیا۔ اسرائیل نے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی لڑائی مٹ اب تک 11 ہزار 500 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان شہداء میں 4710 بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی پٹی میں زخمیوں کی تعداد 29,800 اور لاپتہ افراد کی تعداد 3,640 تک پہنچ گئی جن میں 1,770 بچے بھی شامل ہیں۔
حماس کے حملے میں تقریباً 1200 اسرائیلی مارے گئے تھے۔ 27 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ کے اندر زمینی کارروائی شروع کی۔ اس زمینی کارروائی میں 50 کے قریب اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔