کویت اردو نیوز : ذیابیطس کی تمام اقسام میں ایک چیز مشترک ہے اور وہ ہے خون میں شوگر کی مقدار کا بڑھ جانا جسے بلڈ شوگر کہا جاتا ہے۔ ہمارا جسم بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے انسولین تیار کرتا ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح میں مسلسل اضافہ ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ لیکن یہ صرف میٹھے کھانے یا مشروبات نہیں ہیں جو خون میں شکر کی سطح کو بڑھاتے ہیں، بلکہ چند دیگر حیران کن عوامل بھی ہیں۔
جب ہمارا جسم کسی خطرے کو محسوس کرتا ہے، تو ایک ایسا طریقہ کار چالو ہوتا ہے جو گلوکوز کو خون میں خارج کرتا ہے تاکہ مقابلے کے لیے توانائی فراہم کی جا سکے۔ ایسا کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور دائمی تناؤ کے سامنے آنے پر ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ بہت زیادہ میٹھا کھانا ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے لیکن نمکین کھانوں کا شوق بھی آپ کو اس جان لیوا مرض کا شکار بنا سکتا ہے۔
2023 میں، ریاستہائے متحدہ میں Tulane یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو لوگ اپنے کھانے میں نمک کے عادی ہیں ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ اپنے کھانے پر نمک چھڑکتے تھے ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
مصنوعی مٹھاس کے استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے۔ مصنوعی مٹھاس کو عام طور پر چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن تحقیقی رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان کے خون میں شکر کی سطح اور انسولین کی حساسیت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ مصنوعی مٹھاس انسولین کے ردعمل کو متحرک کرتی ہے جو چینی کی کھپت پر کام کرتی ہے۔
عمر کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم کی بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 40 سال کی عمر کے بعد ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، لیکن صحت مند طرز زندگی کی عادات جیسے ورزش اور متوازن خوراک سے آپ کی عمر کے ساتھ ساتھ بلڈ شوگر کو مستحکم رکھنا ممکن ہے۔
خوراک میں فائبر کی کمی بھی ہائی بلڈ شوگر کا باعث بن سکتی ہے۔فائبر ایک غذائیت ہے جو خون میں شکر کے جذب کو سست کرتا ہے اور خون میں شکر کی سطح کو مستحکم کرتا ہے۔فائبر کی مقدار کم اور بہتر کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافے کا باعث بنتی ہے۔
اسی طرح نمک کا کثرت سے استعمال ذیابیطس کی تشخیص کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھا دیتا ہے جبکہ اضافی نمک کا کثرت سے استعمال ذیابیطس کی تشخیص کا خطرہ 39 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
نیند کی کمی سے جسم میں ہارمونز کا توازن متاثر ہوتا ہے جس سے خون میں شوگر کی سطح بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسولین کی مزاحمت بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح نیند کی کمی سے بھی میٹھا کھانے کی خواہش بڑھ جاتی ہے جس سے بلڈ شوگر لیول بھی بڑھ جاتا ہے۔