کویت اردو نیوز3اپریل: ریاض ریجن میونسپلٹی نے کنگ عبداللہ انٹرنیشنل گارڈنز (KAIG) کے 40 فیصد سے زائد آپریشن کو مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے دنیا کے سب سے بڑے ماحولیاتی منصوبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
KAIG پروجیکٹ کے جنرل سپروائزر انجینئر، ناصر الوداعی نے بتایا کہ زیادہ تر کنکریٹ اور دھاتی ڈھانچے کے کام مکمل ہو چکے ہیں، جس میں بوٹینیکل میوزیم کی عمارت (الحللین – دو کریسنٹ) کی کوریج کا ایک بڑا حصہ شامل ہے، جس کا رقبہ 90,000 مربع میٹر سے زیادہ ہے۔
انہوں نے منصوبے کے مقام کے بنیادی ڈھانچے کے کام کے ایک بڑے حصے کی تکمیل کی بھی تصدیق کی، جس کا رقبہ 20 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ ہے، اور یہ کہ 80 فیصد واٹر نیٹ ورکس پر عمل درآمد کے بعد سیلاب کی نکاسی، سیوریج، آبپاشی، ٹریٹڈ پانی، کے علاوہ آگ بجھانے، کولنگ اور ہیٹنگ کے پانی کے نیٹ ورک کی دستیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت کی حمایت اور ریاض کے میئر کی جانب سے فالو اپ کی بدولت کام کی رفتار تیز ہو رہی ہے۔
اس منصوبے کا سب سے نمایاں ہدف فطرت کے تحفظ کے حوالے سے آگاہی پھیلانا ہے، اس لیے وہ پودوں، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر سے متعلق سائنسی تحقیق کے شعبوں میں اعلیٰ تعلیم کے ساتھ تعاون کریں گے، تاکہ ماحولیات کے حوالے سے شعور بیدار کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بوٹینیکل میوزیم کی عمارت اس منصوبے کی اہم عمارت ہے۔ اسے نباتاتی باغات کے لیے آرکیٹیکچرل آئیکن سمجھا جاتا ہے۔
بوٹینیکل میوزیم کی عمارت میں 7 باغات ہوں گے جو پودوں کے قدیم تاریخی دور کو ظاہر کرنے کے علاوہ ڈیوونین دور سے لے کر جدید دور تک ان کی نشوونما کو بھی بتاتے ہیں۔
باغات میں مقامی اور درآمد شدہ پودوں کی 1400 سے زائد اقسام شامل ہوں گی۔ الوداعی نے کہا کہ اسے مناسب موسمی ماحول فراہم کیا جائے گا۔
مزید یہ کہ باغات میں بہت ساری سروس بلڈنگز ہوں گی جیسے ریستوراں، کیفے، تعلیمی کھیل اور بچوں کی دیکھ بھال کے علاقے۔
الوداعی نے کہا کہ ریاض میونسپلٹی کا مقصد 2024 کے آخر اور 2025 کے آغاز تک پراجیکٹ کا کام مکمل کرنا ہے۔