کویت اردو نیوز 15 نومبر: خواتین کو اکیلے کھانے سے دل کی بیماری کا خطرہ ہوتا ہے: یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسن
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسن میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خواتین کا اکیلے کھانا بڑی عمر کی خواتین میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ معاشرے میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کی وجہ سے لوگ پہلے سے کہیں زیادہ اکیلے کھانا کھاتے ہیں جس کی کچھ اہم وجوہات میں اکیلے پن کے شکار افراد کی تعداد میں اضافہ اور ابھرتی ہوئی "کورونا” وائرس کی وباء کے لئے متعارف کرائے گئے حفاظتی اقدامات و سماجی فاصلاتی پروٹوکول شامل ہیں۔ دوسروں کے ساتھ مل بیٹھ کر کھانے پر پابندی اور کھانے کی ڈیلیوری کی سروسز زیادہ سے زیادہ
مقبول ہوتی جا رہی ہیں جو لوگوں کو اکیلے کھانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ اکیلے کھانے والے افراد کی تعداد میں اضافے کے ساتھ صحت سے متعلق خدشات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ایک پچھلی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اکیلے کھانے والا شخص پیٹ کے موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہوتا ہے کیونکہ اکیلے میں لوگ تیزی سے کھانے کا رجحان رکھتے ہیں جس سے اکثر BMI، بلڈ پریشر اور خون میں چکنائی کی سطح بڑھ جاتی ہے جو کہ
میٹابولک سنڈروم اور دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ کسی شخص کو اکیلے کھانا دماغی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے اور اسے ڈپریشن کے خطرے کے عنصر کے طور پر رپورٹ کیا گیا ہے جو دل کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے بھی منسلک ہے۔ اس تحقیق میں ٹیم نے 65 سال سے زیادہ عمر کی تقریباً 600 خواتین کا تجربہ کیا انہوں نے پایا کہ اکیلے کھانا کھانے والی بڑی عمر کی خواتین میں غذائیت کی کمی تھی خاص طور پر انہوں نے پایا کہ اکیلے کھانے والی بوڑھی خواتین میں توانائی، کاربوہائیڈریٹس ، غذائی ریشے، سوڈیم اور پوٹاشیم کی مقدار دوسروں کے ساتھ کھانے والی خواتین کے مقابلے کم تھی۔ مزید برآں عمر رسیدہ خواتین جنہوں نے اکیلے کھانا کھایا ان میں انجائنا ہونے کا امکان 2.58 گنا زیادہ تھا۔ انجائنا سینے میں درد کی ایک قسم ہے جو دل میں خون کے بہاؤ میں کمی اور کورونری شریان کی بیماری کی علامات کی وجہ سے ہوتی ہے۔