کویت اردو نیوز: جگر کی 100 سے زیادہ مختلف بیماریاں ہیں اور زیادہ تر دائمی ہیں ، مختلف عوامل جیسے انفیکشن، الکحل کا استعمال، بعض ادویات کا استعمال، بعض غذائیں، موٹاپا اور کینسر وغیرہ جگر کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
لیکن کچھ وجوہات ہیں جن کے بارے میں لوگ سوچتے بھی نہیں ہیں ، درحقیقت، یہ بہت حیران کن وجوہات ہیں کیونکہ وہ بے ضرر لگتی ہیں۔
• بہت زیادہ چینی کھانے سے جگر کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ اس عضو کا کام چینی کو چربی میں تبدیل کرنا ہے۔ اگر آپ بہت زیادہ چینی کھاتے ہیں تو جگر بہت زیادہ چربی بنانا شروع کر دیتا ہے جو اس کے ارد گرد جمع ہو جاتی ہے۔
• ہمارے جسم کو وٹامن اے کی ضرورت ہوتی ہے جو تازہ پھلوں اور سبزیوں سے بھی دستیاب ہوتا ہے۔لیکن سپلیمنٹس کی شکل میں وٹامن اے کا زیادہ استعمال جگر کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
• جسمانی وزن میں اضافہ فیٹی لیور کی بیماری کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے جگر میں سوجن ہو جاتی ہے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو جگر سخت ہونا شروع ہو جاتا ہے اور بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان لوگوں میں جگر کے اس عارضے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جن کا جسمانی وزن زیادہ ہوتا ہے۔
• تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ سافٹ ڈرنکس پیتے ہیں ان میں فیٹی لیور کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم ان مشروبات کا زیادہ استعمال جگر کے ساتھ ساتھ جسم کے دیگر حصوں کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
• اگر آپ درد کش ادویات کا اکثر استعمال کرتے ہیں تو یہ عادت جگر کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
• ٹرانس فیٹس ایک قسم کی چکنائی ہے جو کھانے کے ذائقے کو بڑھانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 500,000 قبل از وقت اموات دل کی بیماریوں سے ہوتی ہیں جو صنعتی طور پر تیار شدہ چکنائیوں یا ٹرانس فیٹس کے استعمال کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔ یہ اکثر بیکری کی مصنوعات میں استعمال ہوتی ہے اور یہ چربی جگر کے لیے بھی نقصان دہ ہے، کیونکہ اس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
• چکنائی ، جگر کی بیماری اور موٹاپے کے درمیان تعلق ہے، اور کھانے کے بے قاعدہ اوقات والے افراد کے موٹاپے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ رات کو دیر سے کھانے کی عادت جسمانی وزن میں اضافہ کرتی ہے جس کے جگر پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
• اگر آپ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو یہ عادت جگر کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ دن میں 10 گھنٹے یا اس سے زیادہ بیٹھتے ہیں ان میں دل کی بیماری کا خطرہ 9 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
• کم پانی پینے کی عادت گردوں کے ساتھ ساتھ جگر کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔ پانی کی کمی جگر کے کام کو متاثر کرتی ہے اور طویل مدتی بنیادوں پر جگر کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتی ہے۔