کویت اردو نیوز 31 مارچ: امریکی صدر جو بائیڈن کو بدھ کے روز فائزر کوویڈ19 ویکسین کی دوسری بوسٹر خوراک ان کی انسداد وبائی پالیسی کے لیے وقف تقریر کے بعد موصول ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق 79 سالہ امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں ویکسین کی 4 خوراکیں لینے کے بعد میڈیا کے سامنے اس بات کی تصدیق کی کہ "یہ بالکل تکلیف دہ نہیں ہے۔” بائیڈن کو فائزر ویکسین کی پہلی خوراک دسمبر 2020 میں، دوسری جنوری 2021 میں اور پھر ستمبر کے آخر میں پہلی بوسٹر خوراک دی گئی تھی۔ انہوں نے ویکسین کی چوتھی خوراک لے کر امریکی ڈرگ ایجنسی کی طرف سے منگل کو لیے گئے فیصلے پر فوری عمل درآمد کیا ہے۔ یو ایس میڈیسن ایجنسی نے 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو "کووِڈ19” کے خلاف ویکسین کی تیسری خوراک ملنے کے چار ماہ بعد "فائزر بائیونٹیک” یا "موڈرنا” ویکسین کی چوتھی خوراک
دینے پر اتفاق کیا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہم اس وبائی مرض کے ایک نئے مرحلے میں ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ COVID-19 ختم ہو گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کوویڈ19 اب ہماری زندگیوں سے کھیل نہیں سکتا۔ انہوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ
نئے میوٹینٹ کے خلاف لڑنے کے لیے فوری طور پر نئی فنڈنگ کی منظوری دی جائے اور خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وفاقی حکومت مہینوں کے اندر اندر ٹیسٹ اور علاج کی کمی کا شکار ہو جائے گی یا ضرورت پڑنے پر خود کو اس قابل نہیں پائے گی کہ وہ اس وبا سے لڑنے کے لیے فنڈز فراہم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ "امریکی دوبارہ اپنی زندگی جینا شروع کر رہے ہیں، ہم اس سے دستبردار نہیں ہو سکتے۔‘‘ بائیڈن نے مزید کہا کہ "میں کانگریس سے فوری طور پر کام کرنے کو کہہ رہا ہوں۔