دنیا کا سب سے چھوٹا ملک سمندر کے درمیان دو کنکریٹ کے ستونوں پر کھڑا لوہےکا یہ ٹکڑا کوئی بحری جہاز نہیں بلکہ دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے جو
سی لینڈ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ برطانیہ کے ساحلوں سے دور علمی سمندر میں واقع یہ ملک1976 سےلے کے اب تک قائم ہے۔اس ملک کی آبادی 50 افراد پر مشتمل ہے اور اس کی کرنسی ان کا جھنڈا اور پاسپورٹ ہے۔ یہ لوگ آمدورفت کیلئے ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں۔ایک مرتبہ اس ملک کے شہزادے نے اس کو 19.5 ملین میں فروخت کرنے کیلئے اشتہار بھی دیا تھا۔ اس ملک کی معیشت ایک آن لائن سٹور سے چلتی ہے۔2000 پاؤنڈ خرچ کر کے آپ اس ملک کی نیشنیلٹی حاصل کر سکتے ہیں۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دو گز کے پاکٹ سائز اس ملک نے بھی
اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔ دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ویٹیکن سٹی نہیں ہے بلکہ شمالی سمندر میں واقع چھوٹا سا آف شور یہ پلیٹ فارم جسے Sealand کہا جاتا ہے، یہ وہ دعویٰ ہے جو اس پیلٹ فارم پر دہائیوں سے رہنے والا خاندان کرتا ہے۔ جیسا کہ نام سے پتہ چلتا ہے کہ
یہ ایک ایسی زمین ہے جو ہر طرف سے سمندر سے گھری ہوئی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ویٹیکن سٹی کو دنیا کا سب سے چھوٹا ملک تسلیم کیا گیا ہے۔ سی لینڈ کو انگریزوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران تعمیر کیا تھا۔ اسے فوج اور بحریہ کے قلعے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ یہ برطانیہ کی سمندری حدود سے باہر واقع تھا اس لیے جنگ ختم ہونے کے بعد اسے گرا دیا جانا چاہیے تھا لیکن کسی طرح اسے تباہ نہیں کیا گیا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران 1943 میں برطانیہ کی حکومت نے اسے اپنے دفاع کے طور پر تعمیر کیا تھا۔ یہ بنیادی طور پر قریبی راستوں میں اہم شپنگ لین کے خلاف دفاع کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ یہ جرمن بارودی سرنگ بچھانے والے ہوائی جہاز کے خلاف بھی نتیجہ خیز تھا۔ یہ مانسل قلعے 1956 میں ختم کردیئے گئے تھے۔
سال 1967 میں سی لینڈ پر پیڈی رائے بیٹس نے قبضہ کر لیا۔ اس نے پائریٹ ریڈیو براڈکاسٹرز سے اس کا دعویٰ کیا اور اسے ایک خودمختار ملک قرار دے دیا تاہم پچھلے 54 سالوں سے یہ برطانیہ کی حکومت کے خلاف کام کر رہا ہے۔
1968 میں برطانوی نے سیلینڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ بیٹس نے کچھ انتباہی گولیاں چلا کر انہیں ڈرانے کی کوشش کی تاہم وہ اس وقت ایک برطانوی رعایا تھا اس لیے اسے برطانیہ کی عدالت نے طلب کیا تھا۔ اسے جرمانہ نہیں کیا گیا۔
کیونکہ ارتکاب جرم ملک کی سمندری حدود سے باہر تھا اور اس طرح کیس آگے نہ بڑھ سکا۔ تب بیٹس نے سی لینڈ میں کرنسیوں اور پاسپورٹوں کے ساتھ ایک آئین، ایک قومی پرچم اور قومی ترانہ متعارف کرا دیا۔