کویت اردو نیوز، 25اپریل: بحرین کی اپیل کورٹ نے ایک خلیجی لڑکی کی لیڈی پولیس کو مارنے، بدتمیزی کرنے اور توہین کرنے کے جرم میں 6 ماہ کی قید کی سزا کو برقرار رکھا، کیونکہ وہ عوامی سڑک پر عریاں لباس پہن کر نامناسب حرکات کررہی تھی۔
ملزمہ نے اعتراف کیا کہ وہ مملکت بحرین میں سیاحت کے لیے آئی تھی، وہ بحرین میں گھومی پھری اور پھر اپنے ساتھی کے ساتھ شراب نوشی بھی کی۔
واقعے والے دن اس نے لیڈی افسر کو دھکا دیا تھا، لیکن وجہ اسے یاد نہیں کیونکہ وہ بہت زیادہ نشے میں تھی۔
واقعے کی تفصیلات متاثرہ لیڈی پولیس نے کچھ یوں بتائیں کہ، واقعے کے دن، اسے سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی جس میں اسے فوجی گشت کے ذریعے جائے وقوعہ پر جانے کے لیے کہا گیا، جہاں اس نے ملزمہ کو سڑک پر پڑے دیکھا۔
لیڈی افسر کیمطابق، ملزمہ نے نامناسب کپڑے پہن رکھے تھے اور وہ اسے ڈھانپنے کے لیے اس کے پاس گئی لیکن اس نے چیخ کر اس پر تھوک دیا اور اس کو نامناسب کلمات کہے اور پھر اس کے ساتھ مار پیٹ کی یہاں تک کہ لیڈی افسر نے اسے قابو نہ کرلیا اور اسے گشتی گاڑی کی طرف لے گئی جس کی وجہ سے اس نے گشتی گاڑی سے ٹکر بھی کھائی ۔
دو گواہوں نے بھی یہی بیان دیا کہ وہ سڑک پر موجود تھے جب انہوں نے ملزمہ کو مین روڈ کے قریب پڑے دیکھا جو کہ غیر معمولی حالت میں تھی۔
ان کے مطابق، ان میں سے ایک نے پولیس کو ایک رپورٹ پیش کی جس میں لیڈی افسر کو ایک تکلیف دہ چوٹ لگنے کا ذکر بھی تھا، جس کے لئے فرانزک میڈیسن کے ذریعہ متاثرہ کی جانچ بھی کی گئی۔