کویت اردو نیوز،3جولائی: سعودی عرب نے سویڈن میں ایک انتہا پسند شخص کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی کے مجرمانہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس پر احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے سویڈش سفیر کو آج طلب کرلیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے پیر کے روز ریاض میں سویڈن کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے اسٹاک ہوم میں ایک انتہا پسند شخص کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی اور مقدس کتاب کے اوراق نذرآتش کرنے کے واقعے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سویڈن کی ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کو آگ لگانے کا گھناؤنا فعل ناقابل قبول اور گھٹیا حرکت ہے۔ یہ گھناؤنا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دوسری طرف پوری دنیا کے مسلمان عیدالاضحیٰ منا رہے تھے۔ اس مکروہ حرکت سے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔
وزارت خارجہ نے سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے تمام اقدامات کو روکے جو رواداری، اعتدال پسندی اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی اقدار کو پھیلانے کی بین الاقوامی کوششوں سے براہ راست متصادم ہوں۔
سعودی عرب کا یہ بیان اسلامی تعاون تنظیم [ او آئی سی] کے اتوار کے روز مملکت کی دعوت پر جدہ میں منعقدہ ہنگامی اجلاس کے بعد سامنے آیا جس میں قرآن پاک کو آگ لگانے کے گھناؤنے فعل کے اثرات کے حوالے سے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
’او آئی سی‘ میں سعودی عرب کے مندوب نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ اس ہنگامی اجلاس سے اس طرح کے نفرت انگیز رویوں کو روکنے کے لیے اچھے نتائج نکلیں گے۔ آزادی اظہار اور رائے کی آڑ میں سویڈن میں چوتھی مرتبہ اس طرح کا واقعہ پیش آیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب بار بار اس طرح کے عمل کی سختی سے مذمت کرتا ہے کیونکہ اس سے مذہبی اصولوں اور امن و اتحاد کے لیے تمام عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔‘
سعودی عرب کے علاوہ او آئی سی کے دیگر ممبران پاکستان، ترکیہ، کیمرون اور گیمبیا نے بھی اس واقعے کی مذمت کی۔ سفارت کاروں اور نمائندگان نے اجلاس کے دوران اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا