کویت اردو نیوز 3 جون:حج کی سعادت کرنا ہر مسلمان کی اولین خواہش ہے۔تاہم بعض حالات کے پیش نظر صاحب حیثیت ہونے کے باوجود یہ سعادت حاصل کرنا ایک مشکل امر ہوتا ہے۔
ایسا ہی سری لنکن عوام کے ساتھ ہوا جن پر رواں سال حج کی ادائیگی کیلئے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔جبکہ سعودیہ عرب کی جانب سے رواں سال سری لنکا کو ایک ہزار 585 عازمین کو حج کوٹے کی منظوری دی گئی تھی۔
سری لنکا کی کل آبادی کا 10 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔نیشنل حج کمیٹی کے چیئرمین نے واضح کیا ہے کہ سری لنکن عازمین کے پورے حج آپریشن پر تقریباً 10ملین ڈالر لاگت آئی ہے جو کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر ایک بہت بڑی رقم ہے۔جس کے باعث رواں سال مسلمان حج کے فریضہ سے محروم رہیں گے۔
یہ فیصلہ سری لنکا میں جاری بد ترین معاشی بحران کے باعث کیا گیا ہے۔سری لنکن حکومت نے یہ فیصلہ ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن اور مسلم مذہبی و ثقافتی امور کے محکمے اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔
ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے ملک کواس وقت ڈالر کے سنگین بحران کا سامنا ہے جس پر قابو پانے کیلئے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی کرنسی کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مسلمان اس کٹھن وقت میں حکومت کا ساتھ دیں گے اور ملک و قوم کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے۔
انہوں نے ملکی معاشی حالات کو دیکھتے ہوئے فی الحال اس فریضہ کو ترک کرنا ایک اچھا فیصلہ قرار دیا ہے۔