کویت اردو نیوز،1اگست: سعودی عرب کے قومی مرکز برائے موسمیات (این سی ایم) کے مطابق، اتوار سے شروع ہو کر ہفتے کے آخر تک پورے سعودی عرب میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس تک بڑھنے کی توقع ہے۔
مشرقی صوبہ میں درجہ حرارت 48 سے 50 ڈگری کے درمیان رہے گا، جبکہ ریاض کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔
سعودی وزارت صحت نے گزشتہ ہفتے ایک انتباہ جاری کیا تھا جس میں لوگوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ آنے والی شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے باہر نکلتے وقت احتیاط کریں۔
وزارت نے ہیٹ ویو کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے عوام سے کہا ہے کہ وہ صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے درمیان باہر جانے سے گریز کریں۔
ہفتے کے آخر میں، ملک بھر میں درجہ حرارت 45 سے 49 ڈگری سیلسیس کے درمیان گر کر اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
الاحساء میں درجہ حرارت حیرت انگیز طور پر 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جب کہ دمام میں درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس تک بڑھ گیا۔
این سی ایم کے مطابق وادی الدواسیر اور شرورہ میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جب کہ جدہ اور قیصمہ میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جولائی زمین پر ریکارڈ کیا جانے والا اب تک کا گرم ترین مہینہ بننے والا ہے، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے موسمیاتی تبدیلیوں پر ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا: "گلوبل وارمنگ کا دور ختم ہو گیا ہے اب عالمی سطح پر ابلنے کا دور آ گیا ہے۔”
انہوں نے جمعرات کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "جولائی پہلے ہی ریکارڈ کیے گئے سب سے زیادہ درجہ حرارت کا تین ہفتوں کا دورانیہ دیکھ چکا ہے۔ ریکارڈ پر تین گرم ترین دن؛ اور سال کے اس وقت کے لیے سمندر کا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے،”
"موسمیاتی تبدیلی یہاں بہت خوفناک ہے اور یہ تو ابھی صرف شروعات ہے۔