کویت اردو نیوز،28جون:مسقط میں ایک کمپنی کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں ناکامی پر 3,000 عمانی ریال جرمانہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس چوری کے جرائم سے نمٹنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، اسے اپنے کال سینٹر کے ذریعے ایک کمپنی کے بارے میں ایک رپورٹ موصول ہوئی، جس نے جان بوجھ کر ویلیو ایڈڈ ٹیکس VAT کی ادائیگی سے بچنے کے لیے ٹیکس انوائسز کو روک دیا۔
اس کے جواب میں، ٹیکس اتھارٹی کے کئی جوڈیشل کنٹرول کمشنروں پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی جو کمپنی کے احاطے کا دورہ کرے گی اور موصول ہونے والی کال کی درستگی کی تصدیق کرے گی۔
تحقیقات کے بعد، اتھارٹی کے جوڈیشل کنٹرول کمشنرز نے تصدیق کی کہ فرم کو VAT کے ساتھ مشروط طور پر رجسٹر کیا گیا تھا، جو کہ سامان اور خدمات سے متعلق VAT قانون میں بیان کردہ دفعات کی پابندی کرنے کا پابند ہے، جس میں صارفین کو ٹیکس انوائس جاری کرنا بھی شامل ہے۔
ٹیکس دہندگان کے تمام ڈیٹا کی تصدیق کرنے اور خلاف ورزی کی نشاندہی کرنے کے بعد، 3000 عمانی ریال کی انتظامی خلاف ورزی کی رپورٹ تیار کی گئی۔ مزید برآں، خلاف ورزی کے ذمہ دار ملازم کو اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں طلب کیا گیا۔
ٹیکس اتھارٹی نے ویلیو ایڈڈ ٹیکسVAT کے لیے رجسٹرڈ تمام افراد اور کاروباروں پر زور دیا ہے کہ وہ VAT قانون میں بیان کردہ ضوابط کی تعمیل کریں۔
ان میں ڈیڈ لائن کے اندر ٹیکس گوشوارے جمع کروانا اور قابل ٹیکس لین دین کی درست رپورٹنگ شامل ہے۔
وہ افراد جنکی سالانہ آمدنی 38,500 ریال سے زیادہ یا سپلائیز والے افراد کے لیے VAT سسٹم میں رجسٹر کرنے میں ناکامی، یا ٹیکس گوشواروں میں VAT کی غلط معلومات فراہم کرنے کو ویلیو ایڈڈ ٹیکس قانون نمبر 121/2020 کے آرٹیکل 101 کے تحت ایک جرم سمجھا جاتا ہے۔
اس طرح کی عدم تعمیل کے نتائج میں زیادہ سے زیادہ تین سال کی قید اور 20,000 ریال تک کا جرمانہ شامل ہے۔
مزید برآں، ٹیکس کی مخصوص مدت کے لیے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنا، ٹیکس انوائس جاری نہ کرنا یا ٹیکس دستاویزات اور انوائسز کو برقرار رکھنے میں ناکامی کو ویلیو ایڈڈ ٹیکس قانون کے آرٹیکل 100 کے تحت مجرمانہ جرم سمجھا جاتا ہے۔
اس طرح کی خلاف ورزیوں کے نتائج میں ایک سال تک قید اور 10,000 ریال تک کا جرمانہ شامل ہے۔
ٹیکس اتھارٹی سلطنت کے مختلف علاقوں میں آگاہی مہم چلاتی ہے۔
ان مہمات کا مقصد تمام ٹیکس دہندگان کے لیے ٹیکس کی تعمیل کی اہمیت پر زور دینا، ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا اور جرمانے سے بچنا ہے۔