کویت اردو نیوز،30اگست: دبئی کے پبلک پراسیکیوشن نے عوام کو یاد دلایا ہے کہ منشیات کے استعمال پر دوسروں کو ابھارنا قابل سزا جرم ہے اور ایسا کرنے والوں کو جیل کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔
حکام نے کہا کہ کسی دوسرے شخص کو نشہ آور ادویات اور سائیکو ٹراپک اشیاء کے استعمال کے لیے اکسانا یا اسکے استعمال پر مجبور کرنا جرم تصور کیا جاتا ہے اور اس جرم میں کم از کم پانچ سال قید کے ساتھ ساتھ کم از کم 50,000 درہم جرمانے کی سزا بھی دی جاتی ہے۔
دریں اثنا، نشہ آور ادویات یا سائیکو ٹراپک اشیاء خریدنے اور استعمال کرنے کی نیت سے رقم کی منتقلی پر بھی سخت سزائیں ہیں۔
2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 30 کے آرٹیکل 64/1 کے مطابق نشہ آور ادویات اور سائیکو ٹراپک مادوں سے نمٹنے کے بارے میں، اگر کوئی شخص منشیات خریدنے یا استعمال کرنے کے لیے رقم (یا تو خود یا کسی تیسرے فریق کے ذریعے) جمع کرتا ہے یا منتقل کرتا ہے، تو دی جانے والی سزا قید یا جرمانہ ہوگی جو کم از کم 50,000 درہم سے کم نہیں ہوگی۔
دریں اثنا، منشیات کے استعمال کے لیے فنڈنگ کرنے والوں کو قید اور 50,000 درہم سے کم جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔