کویت اردو نیوز ، 14 اکتوبر 2023: امریکی صحافی سارہ سینڈر نے اسرائیل کی حمایت پر معافی مانگ لی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کے قتل میں حماس کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم نہیں کر سکیں ۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان موجودہ کشیدہ صورتحال کی روشنی میں میڈیا میں جھوٹی خبریں پھیلائی گئی ہیں کہ حماس بچوں کے سر قلم کر رہی ہے۔
امریکی صحافی سارہ سینڈر نے بھی بچوں کے قتل پر اسرائیلی مؤقف کی حمایت کی تاہم حقیقت سامنے آنے پر انہوں نے معذرت کرلی۔
ایکس پر سارہ سینڈر نے لکھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ اس نے تصدیق کی ہے کہ حماس نے بچوں کے سر قلم کیے ہیں۔ لیکن اسرائیلی حکومت نے بعد میں کہا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔ میں اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتی کہ بچوں کے سر قلم کیے گئے تھے۔ اس لیے مجھے اپنے الفاظ سے زیادہ محتاط رہنے اور معافی مانگنے کی ضرورت تھی۔
واضح رہے کہ اگرچہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے حماس کے ہاتھوں 40 بچوں کی ہلاکت کی تردید کی تھی تاہم امریکی صدر بائیڈن نے بدھ کی شام یہودی رہنماؤں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے بچوں کی تصاویر دیکھی ہیں جن کے سر کٹے ہوئے ہیں۔
بائیڈن کے بیانات کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان یہ وضاحت کرنے پر مجبور ہوگئے کہ امریکی صدر نے اپنے بیان کی بنیاد میڈیا رپورٹس اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ترجمان کے الزامات پر کی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا کہ بائیڈن اور دیگر امریکی حکام نے آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ حماس نے اسرائیلی بچوں کے سر قلم کیے ہیں۔
واضح رہے کہ "X” پلیٹ فارم پر اسرائیل کے ایک سرکاری اکاؤنٹ نے اسرائیلی چینل "i24 News” کے نمائندے کا ویڈیو کلپ شائع کیا تھا جس میں رپورٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ 40 بچوں کے قتل سے متعلق خوفناک واقعات رونما ہوئے ہیں۔