کویت اردو نیوز ، 10 اکتوبر 2023: ہارورڈ یونیورسٹی کی معاشی تاریخ دان کلاڈیا گولڈین کو 2023 کا معاشیات کا نوبل انعام مردوں اور عورتوں کے درمیان اجرت اور مزدوری میں عدم مساوات کے اسباب پر کام کرنے پر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے کہا کہ یہ انعام اس سال کے نوبل انعامات میں سے آخری انعام ہے اور اس کی مالیت تقریباً 10 لاکھ ڈالر ہے۔
رائل سویڈش اکیڈمی نے کہا کہ اقتصادی سائنس میں اس سال کے نوبل انعام کی فاتح کلاڈیا گولڈین نے خواتین کی اجرتوں اور صدیوں کے دوران لیبر مارکیٹ میں ان کے تعاون پر پہلا جامع کام تیار کیا ہے۔
اکیڈمی نے کہا کہ ان کی تحقیق میں صنفی تفاوت کی بنیادی وجوہات سامنے آئی ہیں اور ساتھ ہی اس تبدیلی کی وجوہات بھی بتائی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سال معاشیات کا ایوارڈ نوبل انعامات کی فہرست میں آخری تھا، جہاں اس سے قبل عالمی وبائی مرض کورونا وائرس کی ویکسین کی دریافت، ایٹم اسنیپ شاٹس اور کوانٹم ڈاٹس کی دریافت کے علاوہ ناروے کے ایک ڈرامہ نگار اور ایک ایرانی کو بھی ایوارڈ دیا گیا تھا۔
کلاڈیا گولڈین معاشیات کا نوبل انعام جیتنے والی تیسری خاتون ہیں اور پہلی خاتون ہیں جنہوں نے اکیلے انعام جیتا اور کسی اور کے ساتھ نہیں۔
انہوں نے اس فیصلے کو ‘بڑے خیالات اور تبدیلی کا ایوارڈ’ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ خواتین اور مردوں کے درمیان ان کے کام اور معاوضے کے حوالے سے اب بھی بڑا فرق ہے۔
کلاڈیا گولڈن نے کہا ہےکہ "سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہے اور میرا کام اسی کے بارے میں ہے،” ۔
امریکی خواتین کی معاشی تاریخ پر 1990 کی ایک کتاب صنفی فرق کو سمجھنے اور 200 سالوں میں اجرت کی عدم مساوات کی جانچ کے لیے اہم ہے۔
نوبل ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ریکارڈنگ میں انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ خود کو ایک محقق سمجھا ہے اور میں نے کئی سال پہلے ایک مضمون لکھا تھا جس کا نام ‘اکانومسٹ بطور ریسرچر’ تھا۔
کلاڈیا گولڈین نے کہا کہ میں چھوٹی عمر سے ہی ایک ریسرچر رہی ہوں۔
واضح رہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں آجروں کے لیے جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے، لیکن پھر بھی خواتین کو مردوں کے مقابلے کم معاوضہ دیا جاتا ہے۔
کلاڈیا گولڈین کے کام نے انکشاف کیا ہے کہ اگرچہ گزشتہ دہائیوں کے دوران خلا کو کم کرنے میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن جلد ہی کسی بھی وقت اس کے مکمل طور پر بند ہونے کے بہت کم آثار ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل معاشیات کے شعبے میں ایلینور آسٹروم اور ایستھر ڈوفلو نے نوبل انعام جیتا ہے۔