کویت اردو نیوز : اسٹیٹ بینک نے آف پاکستان ملک بھر میں جعلی نوٹوں کی شکایات پر نئے کرنسی نوٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے، اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے تمام مالیت کے نئے کرنسی نوٹ لانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ . "نئے نوٹ بین الاقوامی سیکیورٹی فیچرز کے تحت پرنٹ کیے جائیں گے، نئے نوٹوں کو رنگوں، سیریل نمبرز، ڈیزائنز اور ہائی سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ متعارف کرایا جائے گا۔”
اقتصادی امور کے ماہر خرم شہزاد نے کہا کہ جب تک 5000 جیسے بڑے کرنسی نوٹ موجود ہیں، نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانا کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نئے سیکورٹی فیچرز کے ساتھ نئے کرنسی نوٹوں کو متعارف کرانا ایک اچھا قدم ہو گا۔ کالے دھن سے نقدی رکھنے والوں کو نئے نوٹ حاصل کرنے میں زیادہ دقت نہیں ہوگی، لیکن اگر ان بڑے نوٹوں کو ختم کردیا جاتا ہے تو اس سے کالا دھن نکالنے والوں کے لیے مشکل ہوجائے گی۔ خرم شہزاد نے کہا کہ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ لوگ اس وقت کتنا کیش اپنے پاس رکھتے ہیں۔ جب بھی مہنگائی زیادہ ہوتی ہے تو لوگ گھر میں نقدی رکھنا پسند نہیں کرتے بلکہ پلاٹ یا کار، سونا یا ڈالر خریدتے ہیں۔ بھارت میں بڑے کرنسی نوٹوں کو ختم کر کے نئے کرنسی نوٹ متعارف کروائے گئے لیکن یہ تجربہ بھی زیادہ کامیاب نہیں رہا۔ دیکھنا یہ ہے کہ پرانے نوٹ منسوخ کیے جا رہے ہیں یا صرف نئے نوٹ متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
ماہر اقتصادیات خرم شہزاد نے کہا کہ نئے نوٹ کم چھاپنے سے معیشت میں بہتری آئے گی، چونکہ حکومت پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے نئے قرضے لیتی ہے اس لیے نوٹ چھاپے جاتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک ان نوٹوں کی چھپائی کو کنٹرول کرے۔ اس کی وجہ سے مہنگائی بڑھتی ہے اور لوگوں کے ہاتھ میں کیش چلا جاتا ہے۔ مہنگائی میں کمی نئے نوٹ بنانے سے نہیں بلکہ نوٹوں کی چھپائی روکنے سے آئے گی۔
سینئر صحافی شعیب نظامی نے کہا کہ نئے کرنسی نوٹ لانے سے معیشت کو فائدہ ہو گا کہ حکومت کو پتہ چل جائے گا کہ ان کے پاس کتنا سرمایہ ہے، نئے کرنسی نوٹ لانے سے ان لوگوں کے لیے مشکل ہو جائے گی جن کے پاس پرانے نوٹ ہیں، یا جعلی نوٹ ہیں، وہ اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ نئے نوٹ عام آدمی کے پاس آنے سے پہلے اس طرح فائدہ یہ ہوگا کہ جب کالا دھن بازار میں آئے گا تو مہنگائی خود بخود کم ہوجائے گی۔
شعیب نظامی کا کہنا تھا کہ جب بھارت نے بڑے کرنسی نوٹ ختم کیے تو ان کی حکومت کو معلوم تھا کہ ہر شخص کے پاس کتنی رقم ہے، بھارت کو بہت فائدہ ہوا، نئے نوٹوں کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ نوٹوں کے سیکیورٹی فیچرز بین الاقوامی معیار کے ہوں گے اور جعلی نوٹ بند ہو جائیں گے۔
سینئر صحافی اور معاشی تجزیہ کار مہتاب حیدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے نئے نوٹ متعارف کرانے کا اعلان اس لیے کیا کیونکہ مارکیٹ میں بہت سے جعلی کرنسی نوٹ گردش کر رہے ہیں۔ اس سے قبل حکومت سوچ رہی تھی کہ 5 ہزار کے نوٹ کو ختم کر دیا جائے لیکن اب اس وقت ملک میں گردش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ کم سکیورٹی فیچرز والے موجودہ نوٹوں کو واپس لے کر بہتر سکیورٹی فیچرز والے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال بینکوں کے اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے کی شکایات ہیں۔ نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانے سے پاکستان کے معاشی حالات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔