کویت اردو نیوز،26جون: ڈاکٹر ولید، ایک انتہائی قابل فرد، جس نے ایم بی بی ایس میں 29 گولڈ میڈل جیتنے کا شاندار کارنامہ انجام دیا ہے، بدقسمتی سے ابھی تک بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں۔
اپنی غیر معمولی تعلیمی کامیابیوں اور اس لگن کے باوجود جس کا انہوں نے اپنی میڈیکل تعلیم کے دوران مظاہرہ کیا ہے، اسکے باوجود ڈاکٹر ولید فی الحال ملازمت حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
سوشل میڈیا پر محمد ولید کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کا ایک اسکرین شاٹ وائرل ہے جس میں اُنہوں نے نوکری ملنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیا ہے اور بتایا ہے کہ اُنہیں 20 اسپتالوں میں اپلائی کرنے کے باوجود تاحال جاب نہیں ملی ہے۔
اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ڈاکٹر ولید کا بتانا ہے کہ نوکری ملنے کی صورتحال یہ ہے کہ 99فیصد نوکریاں سفارش اور 1فیصد میرٹ پر ملتی ہے، میں غلط بھی ہو سکتا ہوں مگر میں نے یہی مشاہدہ کیا ہے، صرف میرٹ پر نوکریاں ملنی چاہیے، مگر یہ سسٹم ٹھیک ہونے والا نہیں ہے۔‘
ڈاکٹر ولید کے اس جواب کے بعد اُن کی یہ انسٹاگرام اسٹوری سوشل میڈیا کے سب ہی پلیٹ فارمز پر وائرل ہو گئی۔
جس پر ڈاکٹر ولید نے دوبارہ ایک اسٹوری کے ذریعے انٹرنیٹ صارفین کو مایوسی پھیلانے سے گریز کا کہا ہے۔
ڈاکٹر ولید ملک کا اپنی نئی اسٹوری میں کہنا ہے کہ میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ مایوسی نہ پھیلائیں، میں نے کسی سے کوئی شکایت نہیں کی ہے، آپ سب لوگ سنسنی پھیلا رہے ہیں۔
امیر الدین میڈیکل کالج کے طالب علم ڈاکٹر ولید نے ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل کرنے کے دوران 27 گولڈ اور 2 سلور میڈل اپنے نام کیے تھے۔
ڈاکٹر ولید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر بننے کا خواب بچپن سے دیکھنا شروع کیا، کامیابی کا کریڈٹ والدین، اساتذہ اور دوستوں کو جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کا ہیلتھ کیئر سسٹم ڈاکٹرز کو سپورٹ نہیں کرتا، اگر موقع ملا تو ملک و قوم کی ضرور خدمت کریں گے۔
قبل ازیں ایم بی بی ایس ڈاکٹر کے شاندار گریجویٹ ڈاکٹر حافظ محمد ولید ملک کو وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے 200,000 روپے کے نقد انعام سے نوازا
ڈاکٹر ولید کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے وزیر صحت نے ان جیسے ہونہار طلبا کو قیمتی قومی اثاثہ گردانتے ہوئے انکی پہچان اور ان کی تعریف کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔