کویت اردو نیوز : کینسر دنیا میں موت کی دوسری بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے اور اس کی کچھ اقسام سب سے زیادہ اموات کا سبب بنتی ہیں۔ مثانے کا کینسر مردوں میں کینسر کی دوسری سب سے عام قسم ہے (پھیپھڑوں کا کینسر پہلا ہے)۔ لیکن کینسر جیسی جان لیوا بیماری سے بچنا بہت آسان ہے۔
یہ بات سویڈن میں ہونیوالی ایک طبی تحقیق میں سامنےآئی۔
سویڈش سکول آف اسپورٹ اینڈ ہیلتھ سائنسز کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرد خود کو جسمانی طور پر فٹ رکھ کر کینسر کے خطرے کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ہر سال قلبی اور سانس کی فٹنس میں معمولی بہتری بھی کینسر کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اچھی کارڈیو فٹنس کینسر کا خطرہ 35 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔ کارڈیو فٹنس سے مراد ورزش کے دوران جسم کی آکسیجن جذب کرنے اور اسے پٹھوں سمیت اعضاء تک پہنچانے کی صلاحیت ہے۔
تیراکی، تیز چلنا، دوڑنا،سیڑھیاں چڑھنا اور سائیکل چلانا جیسی سرگرمیاں کارڈیو فٹنس کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ یہ مشقیں سانس لینے کی رفتار کے ساتھ ساتھ دل کی دھڑکن کو بھی بڑھاتی ہیں جس سے قلبی اور سانس کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 57,000 سے زیادہ مردوں کی جسمانی سرگرمی، قد اور جسمانی وزن کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ انہوں نے قلبی فٹنس ٹیسٹوں میں کیسی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ان کی کارڈیو فٹنس کا 7 سال تک جائزہ لیا گیا اور پھر اس کے مطابق انہیں 3 گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ ان مردوں پر مشتمل تھا جن کی کارڈیو فٹنس میں ہر سال 3 فیصد اضافہ ہوا، دوسرا گروپ ان لوگوں پر مشتمل تھا جنہوں نے اپنی فٹنس کو برقرار رکھا، اور تیسرا گروپ ان مردوں پر مشتمل تھا جن کی کارڈیو فٹنس میں سالانہ 3 فیصد کمی آئی۔
تحقیق کے دوران 592 مردوں میں کینسر کی تشخیص ہوئی اور نتائج سے معلوم ہوا کہ جن مردوں نے ہر سال اپنی کارڈیو فٹنس میں 3 فیصد بہتری لائی ان میں اس قسم کے کینسر کا خطرہ 35 فیصد کم تھا۔
محققین کا کہنا ہے کہ آپ جتنے زیادہ جسمانی طور پر متحرک ہوں گے، کینسر کا خطرہ اتنا ہی کم ہوگا۔