کویت اردو نیوز : میٹھا کھانا چھوڑ دینے کے بہت سے فوائد ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹھا ترک کرنے کے بعد آپ کو ابتدائی چند دنوں تک منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مختلف مطالعات کے مطابق خوراک میں چینی کی مقدار کم کرنے سے صحت پر واضح طور پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور کیلوریز کی مقدار کم کرنے سے صحت بھی بہتر ہوتی ہے جب کہ وزن بھی کم ہوتا ہے لیکن جب لوگ چینی کم کھانا شروع کر دیتے ہیں تو بعض اوقات اس کے صحت پر منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سر درد، تھکاوٹ محسوس کرنا اور تلخی محسوس کرنا لیکن یہ عارضی ہے۔
ان علامات کی وجوہات کے بارے میں کم معلوم ہے، لیکن یہ ممکن ہے کہ یہ علامات زیادہ چینی کی مقدار کے لیے دماغ کے ردعمل سے متعلق ہوں ۔
نشاستہ دار غذائیں بہت سی شکلیں لے سکتی ہیں، بشمول شکر جو قدرتی طور پر بہت سی کھانوں میں ہوتی ہے، جیسے پھلوں میں فریکٹوز اور دودھ میں لییکٹوز۔ خوردنی چینی، جسے سائنسی طور پر سوکروز کہا جاتا ہے، گنے، چقندر اور شہد میں بڑے اجزاء، گلوکوز اور فرکٹوز کے طور پر پایا جاتا ہے۔
چینی کی زیادہ مقدار کھانے سے دماغ پر گہرے حیاتیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں، یہ اثرات شدید ہوتے ہیں، اور اب بھی یہ بحث جاری ہے کہ آیا یہ شوگر کی لت کی وجہ سے ہیں۔
سوکروز منہ میں شوگر کے ذائقہ کے ریسیپٹرز کو متحرک کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دماغ میں ڈوپامائن نامی کیمیکل خارج ہوتا ہے۔ ڈوپامائن ایک نیورو ٹرانسمیٹر ہے جو دماغ میں پیغامات پہنچاتا ہے، جب عمل شروع ہوتا ہے تو دماغ ڈوپامائن خارج کرنا شروع کر دیتا ہے، اسی لیے اسے انعامی کیمیکل کہا جاتا ہے۔
ڈوپامائن کا یہ انعامی عمل دماغ کے ان حصوں میں ہوتا ہے جو خوشی اور مزے سے وابستہ ہوتے ہیں۔ یہ انعامی عمل ہمارے رویے پر اثر انداز ہوتا ہے ۔
میٹھا چھوڑنے کے ان ابتدائی دنوں میں جسمانی اور ذہنی علامات ظاہر ہوتی ہیں جن میں ڈپریشن، بے سکونی ، تھکاوٹ،بے چینی، غنودگی اور سر درد شامل ہیں۔ میٹھا چھوڑنا ناخوشگوار جسمانی اور ذہنی علامات کا باعث بن سکتا ہے جو بہت سے لوگوں کے لیے ایسا کرنا مشکل بنا دیتا ہے۔