کویت اردو نیوز ، 30 ستمبر 2023 : کینسر کا علاج ممکن ہے لیکن صرف اس صورت میں جب اس کا جلد پتہ چل جائے جبکہ اس مرض کا علاج کافی تکلیف دہ ہے۔
حال ہی میں طبی ماہرین نے کینسر کے خطرے کو بڑھانے والے عوامل کی نشاندہی کی ہے جو بتاتے ہیں کہ کن لوگوں کو اس کا خطرہ زیادہ ہے۔
عمر
ویسے تو کینسر کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ، درحقیقت عمر کا تعلق کینسر کی کئی اقسام سے ہے، اور کینسر کے تقریباً 50 فیصد مریضوں کی اوسط عمر 66 سال ہے۔
غذائی عادات
ابھی تک یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ کون سی غذائیں کینسر کا سبب بنتی ہیں یا اس سے بچاتی ہیں، لیکن یہ معلوم ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے ، الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، کافی، کیک، اسنیکس، ناشتے کے سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، شوگر ڈرنکس اور سوڈا شامل ہیں۔
شراب
جتنی زیادہ شراب پی جائے گی، کینسر ہونے کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ اس کے استعمال سے منہ، گلے، غذائی نالی، جگر اور چھاتی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
موٹاپا
جسمانی وزن میں اضافے سے کئی قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان اقسام میں چھاتی، آنت، غذائی نالی، گردے، لبلبہ اور دیگر شامل ہیں۔
سورج کی روشنی
سورج کی روشنی میں بہت زیادہ پھرنے سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر جلد کے کینسر کا ۔
تمباکو نوشی
تمباکو میں موجود تقریباً 70 فیصد کیمیکل کینسر کا سبب بن سکتے ہیں اور تمباکو نوشی نہ صرف پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہے بلکہ 12 دیگر اقسام کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ ناتا ہے جن میں مثانے، معدہ، منہ، گلے اور گردے کا کینسر شامل ہے۔
ہارمونز:
ہارمونز کینسر کے خطرے کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایسٹروجن ایک ہارمون ہے جو خواتین میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اور اس کا عدم توازن چھاتی کے کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
کمزور مدافعتی نظام
مختلف بیماریوں کی وجہ سے مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے اور کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے جسم کے لیے کینسر سے لڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔
مخصوص بیماریاں
وائرس اور بیکٹیریا سے ہونے والی بیماریاں جیسے ہیپاٹائٹس بی، ہیپاٹائٹس سی، ایچ آئی وی، ایچ پی وی، ایپسٹین بار وائرس اور ہیلیکوبیکٹر پائلوری وغیرہ کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہیں ۔