کویت اردو نیوز : حال ہی میں چین میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں کہ والدین اپنے بچوں کے اسکول کا کام کرتے ہوئے دل کے دورے یا فالج کا شکار ہوتے ہیں۔
صوبہ جیانگ زو سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ خاتون اپنے بیٹے کو چوتھی جماعت کا ریاضی کا سوال حل کروا رہی تھی اور بیٹا سوالات کو حل کرنے میں الجھا ہوا تھا۔ ماں نے اسے لاتعداد بار مسئلہ سمجھایا لیکن بیٹے کو سمجھنے میں دشواری ہوئی۔ پہلے تو خاتون نے اپنا غصہ دبایا لیکن آخر کار اس کا بلڈ پریشر بڑھ گیا جس کی وجہ سے اسے سینے میں درد اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
بچوں نے والد کو مدد کے لیے بلایا، اور خاتون کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دل کی رگ میں 2 سینٹی میٹر کا سوراخ پایا گیا۔ اس کے علاوہ اس میں بہت سے خون کے لوتھڑے پائے گئے۔
چین میں ایسے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور ایک اور مثال ایک 36 سالہ ماں کی ہے جسے دل کا دورہ پڑا کیونکہ اس کا بیٹا ریاضی کا مسئلہ حل نہیں کر پا رہا تھا اور بار بار سمجھانے سے ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
ہانگ زو سے تعلق رکھنے والی دو بچوں کی 40 سالہ ماں مس ڈونگ اپنے ایک بیٹے کی ریاضی کے ہوم ورک میں مدد کر رہی تھیں۔ بچے کو بار بار سمجھانے کے باوجود ریاضی کا سوال نہ سمجھا پانے پر وہ بہت غصے میں آگئیں۔ اسی دوران خاتون کو سر میں درد محسوس ہوا اور اس نے الٹیاں شروع کر دیں۔ چند گھنٹے لیٹنے کے باوجود جب اس کی حالت بہتر نہ ہوئی تو اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں سی ٹی اسکین سے معلوم ہوا کہ خاتون کو طویل تناؤ کی وجہ سے ہلکا پھلکا فالج ہوا تھا۔
یہ حالات صرف ماؤں تک ہی محدود نہیں ہیں، ایک 45 سالہ چینی باپ اس وقت غصے میں آگیا جب وہ اپنے بیٹے کی اسکول کے کام میں مدد کر رہا تھا، کیونکہ بیٹا اپنا ہوم ورک صحیح طریقے سے نہیں کر رہا تھا۔ اسی دوران والد کو دل کا دورہ پڑا، اور انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا۔