کویت اردو نیوز، 8 اکتوبر 2023 : یورپ میں ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں ہر کوئی امیر، تقریباً کروڑ پتی ہے، لیکن اس کے شہری پھر بھی کرایہ بچانے کے لیے اپنا ملک چھوڑنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
مزے کی بات یہ ہے کہ وہاں صرف امیر لوگ رہتے ہیں۔ آمدنی کے لحاظ سے وہ کئی طاقتور ممالک سے بہت آگے ہیں۔ امریکہ کی سب سے چھوٹی ریاست رہوڈ آئی لینڈ سے بھی چھوٹا لکسمبرگ کی آبادی صرف 660,000 افراد پر مشتمل ہے اور تقریباً ہر کوئی کروڑ پتی ہے۔
جاپان، امریکہ، جرمنی اور چین جیسے امیر ترین ممالک میں بھی امیر لوگ تو بہت ہیں لیکن غریب لوگ بھی کم نہیں ہیں، جبکہ لکسمبرگ معیار زندگی میں ان سے بہت آگے ہے، پھر بھی بچت کا انوکھا اقدام کر رہےہیں
ملک میں ہر ایک کے پاس اچھی خاصی رقم ہونے کے باوجود، لوگ کرائے کی بچت کے لیے، کم پیسوں پر زندگی گزارنے کے لیے پڑوسی ممالک کو بھاگ رہے ہیں۔
اب لکسمبرگ کے لوگ مہنگائی کے سامنے اتنے بے بس ہیں کہ وہاں رہنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ زندہ رہنے کے لیے وہ بیلجیم یا فرانس جیسے ممالک جاتے ہیں اور روزانہ اپنے ہی ملک میں کام کرنے آتے ہیں۔
جی ہاں، لکسمبرگ کے لوگ شام میں رہنے کے لیے دوسرے ممالک جاتے ہیں۔ کیونکہ وہاں کا کرایہ بہت کم ہے اور معیار زندگی بلند نہیں ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں یہاں کا معیار زندگی اتنا بڑھ گیا ہے کہ لوگوں کے لیے اس ملک میں رہنا کافی مشکل ہو گیا ہے۔ پیسہ بچانے کے لیے یہ لوگ دوسرے ملکوں میں رہتے ہیں۔ لکسمبرگ میں گھر خریدنے یا کرائے پر لینے کے لیے لوگوں کو بہت زیادہ رقم خرچ کرنی پڑتی ہے۔
لیپ پاسکل جاویرو نامی ایک استاد کو گھر کرائے پر لینے کے لیے پانچ سال انتظار کرنا پڑا، یہاں 2 کمروں کا فلیٹ حاصل کرنے کے لیے 2000 یورو ماہانہ کافی زیادہ ہے۔
دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے لکسمبرگ میں رہنا آسان نہیں ہے اگر کسی شخص کے پاس اضافی آمدنی کا کوئی ذریعہ نہ ہو۔ یہاں سستا گھر ملنا نایاب ہے۔ خاص طور پر نوجوانوں اور واحد والدین کے خاندانوں کے لیے، یہاں کے اخراجات ناقابل برداشت ہیں۔
2019 میں، لکسمبرگ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے ملک میں مفت سفر کا اعلان کیا ہے اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ سرکاری ٹرینوں اور بسوں میں سفرکرتےہیں تو آپ کو کسی قسم کاکوئی کرایہ ادا کرنےکی ضرورت نہیں ہے۔