کویت اردو نیوز 07 اگست: موبائل فونز کو غیر فعال کرنے کی دھمکی کام آگئی پاکستانی جوق در جوق ویکسی نیشن سینٹرز پہنچنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق موبائل فونز کو غیر فعال کرنے کی دھمکی اور دیگر جرمانوں نے پاکستانیوں کو ویکسین لینے پر مجبور کردیا ہے۔ جب سے حکام نے ویکسین وصول نہ کرنے والوں کے لیے جرمانوں کا اعلان کیا ہے تب سے لاکھوں پاکستانی ہر روز کورونا وائرس ویکسی نیشن مراکز پر پہنچتے ہیں تاکہ ویکسین حاصل کرسکیں۔ جرمانوں میں موبائل فون کنکشن منقطع کرنے اور کام کی جگہوں ، ریستورانوں ، مالوں اور نقل و حمل میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پاکستان میں اب
ویکسی نیشن پر اعتراضات کی ایک طویل تاریخ اور عوام کے ویکسی نیشن کے خلاف اعتراضات اور ابہام کی لمبی فہرست موجود ہے۔ ایک ہیلتھ ورکرز نے اپنے بیان میں کہا کہ لمبی قطاروں میں کھڑے افراد "کوویڈ 19” کے انفیکشن کے خطرے سے ذیادہ حکومتی پابندیوں سے زیادہ خوفزدہ ہیں۔
کچھ پابندیاں یکم اگست کو نافذ ہوئیں ہیں جبکہ دیگر 30 اگست کو نافذ ہوں گی۔ کراچی کے جنوبی علاقے کے ایک ویکسی نیشن سینٹر میں ویکسین کاانتظار کرتے ہوئے قطار میں کھڑے بینک ملازم عبدالرؤف نے کہا کہ "ذاتی طور پر میں کورونا سے نہیں ڈرتا "۔ اتنے ہجوم کے درمیان شہر میں تیزی سے پھیلتے ڈیلٹا وائرس کیس کے باوجود شہری کا ماسک ٹھوڑی پر ٹکا ہوا تھا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف حکومتی پابندیاں ہی پاکستانی شہریوں کو ویکسین لینے پر مجبور کرسکتی ہیں۔