کویت اردو نیوز 16 اپریل: کراچی چڑیا گھر کو وہاں رکھے جانیوالے جانوروں کے حالات زندگی کی خوفناک صورتحال کے باعث مستقل طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب نور جہاں نامی 17 سالہ ہاتھی کی حالت انتہائی خراب پائی گئی۔ کامیاب سرجری کے باوجود، مہینوں کی ناکافی دیکھ بھال اور علاج کی وجہ سے ہاتھی کی حالت مزید بگڑ گئی ہے۔
عوامی احتجاج اور بین الاقوامی اداروں کی شمولیت کے بعد وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے صوبائی حکومت پر زور دیا ہے کہ جنگلی جانوروں کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے چڑیا گھر کو بند کر دیا جائے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی تجویز کی حمایت کی ہے۔ ان وزراء کی حمایت ملنے کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے تجویز کو قبول کرنے کا امکان ہے۔
مزید برآں، موجودہ چڑیا گھروں کو نباتاتی باغات اور جنگلی انواع کے لیے بچاؤ اور بحالی کے مراکز میں تبدیل کرنے کے لیے تجاویز پیش کی گئی ہیں۔