کویت اردو نیوز 27 نومبر: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے "نئے وائرس” کو "Omicron” کا نام دیتے ہوئے سے تشویشناک قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جمعہ کو عالمی ادارہ صحت نے COVID-19 کے نئے خطرناک وائرس جس کا انکشاف پہلی بار جنوبی افریقہ میں ہوا ہے کی درجہ بندی کرتے ہوئے اسے "خطرناک” قرار دیا اور اسے "Omicron” کا نام دیا۔ اس وبا کی نشوونما پر نظر رکھنے کے انچارج ماہرین کے گروپ نے کہا کہ "WHO کو پہلی بار B.1.1.529 میوٹیشن کی اطلاع جنوبی افریقہ نے 24 نومبر 2021 کو دی تھی جو کہ پریشان کن ہے۔” ڈبلیو ایچ او کی ایک مشاورتی کمیٹی نے نئے وائرس کو انتہائی متعدی تشویش کے طور پر درجہ بندی کیا اور اسے اومائکرون کا نام دیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے پینل نے
مختلف قسم کے اس وائرس کا نام "اومائکرون” رکھا اور اسے تشویش کے انتہائی تیزی سے منتقل ہونے والے وائرس کے طور پر درجہ بند کیا ہے اور یہ وہی زمرہ ہے جس میں ڈیلٹا ویرینٹ (جو کچھ عرصہ قبل بھارت میں تیزی سے پھیلا تھا) شامل ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے تجویز کیا کہ اومائکرون ڈیلٹا سے زیادہ خطرات کا باعث بن سکتا ہے جو کہ دنیا کا سب سے زیادہ عام قسم ہے اور اس نے ہر براعظم میں انفیکشن کی لاتعداد لہروں کو ہوا دی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ابتدائی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ دیگر انتہائی منتقلی کی مختلف اقسام کے مقابلے میں دوبارہ انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایسے افراد جو ماضی میں COVID-19 وائرس سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہوئے وہ اس سے دوبارہ متاثر ہو سکتے ہیں۔