کویت اردو نیوز 18 دسمبر: گھر بیٹھے حجر اسود اور اسلامی مقامات مقدسہ کو حقیقت کی طرح دیکھنے اور محسوس کرنے کی ٹیکنالوجی متعارف کرا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مقامات میں شمار ہونے والے ’حجر اسود‘ کو ورچوئل ریئلٹی (وی آر) کے ذریعے گھر بیٹھ کر دیکھنے کے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔ مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مقامات حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے رئاسة شؤون الحرمين کے مطابق
’حجر اسود‘ کو ورچوئل طریقے سے دیکھنے کے منصوبے کا افتتاح ادارے کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹرعبدالرحمٰن السدیس نے کیا۔ مذکورہ منصوبے کا آغاز سعودی عرب کی معروف یونیورسٹی ’ام القرا یونیورسٹی‘ کے تعاون سے کیا گیا۔
منصوبے کا افتتاح ’مدینہ پروجیکٹ‘ نامی ڈیجیٹل نمائش کے تحت کیا گیا جس میں مسجدالحرام سمیت مسجد نبوی ﷺ کو ورچوئل طریقے سے دکھایا جا رہا ہے۔ العربیہ اردو نے مزید کہا کہ ویب سائٹ کے مطابق فوری طور پر دنیا بھر کے لوگ ’حجر اسود‘ کو ورچوئل طریقے سے نہیں دیکھ سکیں گے تاہم جلد ہی منصوبے کو وسعت دے کر اسے عام بنایا جائے گا۔
’حجر اسود‘ کو ورچوئل طریقے سے گھر بیٹھے دیکھنے کے لیے لوگوں کو وی آر ہیڈ کا استعمال کرنا ہوگا اور ایسے لوگ ادارے کی ویب سائٹ پر دیے گئے لنک سے انٹرنیٹ کے ذریعے منسلک ہوکر ’حجر اسود‘ کو دیکھ سکیں گے۔ حرمین شریفین کے منتظم ادارے کے مطابق مذکورہ منصوبے کے تحت لوگ ورچوئل طریقے سے نہ صرف ’حجر اسود‘ کو قریب سے دیکھ سکیں گے بلکہ اسے ڈیجیٹل چھو بھی سکیں گے اور ممکنہ طور پر ایسی ٹیکنالوجی بھی استعمال کی جائے گی جس سے لوگ ’حجر اسود‘ کی خوشبو کو بھی محسوس کر سکیں گے۔
اگرچہ ’حجر اسود‘ کو ورچوئل طریقے سے دیکھنے کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مذکورہ منصوبے کے تحت عام لوگ کب تک مستفید ہو سکیں گے۔ فوری طور پر منصوبے کے تحت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں سعودی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ورچوئل نماش میں لوگ
’حجر اسود‘ کو دیکھ سکیں گے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ منصوبے کو عام افراد کے لیے کھولنے میں مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ مذکورہ منصوبے سے قبل رواں برس مئی میں حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے رئاسة شؤون الحرمين نے ’حجر اسود‘ اور ’مقام ابراہیم‘ کی اعلیٰ تکنیک کے ذریعے لی گئی تصاویر جاری کی تھیں۔ حجر اسود‘ کا پتھر خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی سمت کے کونے پر نصب ہے اور عازمین حج فرائض کی ادائیگی کے دوران اسے چومتے بھی ہیں۔ ’حجر اسود‘ بیضے کی شکل کے خالص چاندی کے
فریم کے ساتھ خانہ کعبہ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ مختلف اسلامی روایات اور حوالوں کے مطابق ’حجر اسود‘ کو جنت سے زمین پر اتارا گیا تھا اور یہ مقدس پتھر کئی صدی قبل اس وقت اتارا گیا تھا جب حضرت ابراہیمؑ اور ان کے صاحبزادے حضرت اسمٰعیلؑ خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے۔