کویت اردو نیوز 25 جنوری: کورونا ویکسین کی بوسٹر خوراک 4 ماہ تک ’’اومیکرون‘‘ کا مقابلہ کرسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فائزر نے انکشاف کیا ہے کہ ویکسین کی بوسٹرخوراک 4 ماہ کی مدت تک کورونا وائرس کے اومیکرون میوٹینٹ کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ فائزر اور اس کے جرمن پارٹنر بایونک کی مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ کورونا ویکسین کی 3 خوراکیں حاصل کرنے سے اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں جو اومیکرون متغیر کو بے اثر کر سکتی ہیں۔ تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ ویکسین نے تیسری بوسٹر خوراک کے بعد 4 ماہ میں اومیکرون میوٹینٹ کو مؤثر طریقے سے بے اثر کرنے کا مظاہرہ کیا۔ امریکی کمپنی فائزر اور اس کے جرمن پارٹنر Biontech نے اومیکرون میوٹینٹ کے خلاف ایک نئی ویکسین تیار کرنے کے لیے کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ
اس تحقیق میں 18 سے 55 سال کی عمر کے صحت مند بالغ افراد شامل ہوں گے۔ اس مطالعہ میں موجودہ ویکسین یا اومیکرون میوٹینٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ایک نئی ویکسین کے لیے مختلف طریقوں کا مطالعہ کرنے والے تین گروپ شامل ہوں گے۔
سینئر نائب صدر اور Pfizer میں ویکسین کی تحقیق اور ترقی کی سربراہ کیتھرین یو جانسن نے کہا کہ "وائرس کے خلاف متحرک رہتے ہوئے ہمیں لوگوں کے لیے اعلیٰ سطح کے تحفظ کو برقرار رکھنے کے لیے نئے طریقوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ مختلف قسم پر مبنی ویکسین تیار کرنا اور اس کی تحقیق کرنا، مدافعتی نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے”۔