کویت اردو نیوز : اگر آپ عمر کے ساتھ ساتھ اپنے دماغ کو جوان رکھنا چاہتے ہیں تو دوپہر کو قیلولہ کرنے کی عادت بنائیں۔
سلیپ ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دوپہر کو ایک مختصر قیلولہ کرنےسے دماغی حجم میں کمی کی رفتار سست کرتی ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ ہوتی ہے۔واضح رہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ دماغی حجم اور وزن کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
40 سال کی عمر کے بعد دماغ کے وزن اور حجم میں ہر گزرتی دہائی کے ساتھ اوسطاً 5 فیصد کمی آتی ہے اور 70 سال کی عمر کے بعد یہ عمل تیز ہو جاتا ہے۔ لیکن اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ دوپہر کی نیند دماغ کے حجم کو سکڑنے سے روکنے میں مدد دیتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن اور یونیورسٹی آف یوراگوئے کی مشترکہ تحقیق میں دوپہر کو نیند لینے والوں کی ذہنی صحت کا ان لوگوں سے موازنہ کیا گیا جو اس عادت سے پرہیز کرتے تھے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ سوتے ہیں ان کا دماغ دوسروں کے مقابلے میں 2.6 سے 6.5 سال چھوٹا ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ دوپہر کو ایک مختصر نیند ہماری دماغی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موٹاپے اور دماغ کے بڑے حجم کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا ہے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ اثر کچھ لوگوں میں نہیں دیکھا گیا تو اس حوالےسے ابھی مزیدتحقیق کی ضرورت ہے۔
پچھلی تحقیقی رپورٹس میں پتا چلا ہے کہ دوپہر کے وقت 20 سے 30 منٹ کی نیند دماغی چوکنا رہنے اور یادداشت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے، مزاج کو بہتر بناتی ہے اور تناؤ اور سستی کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔