کویت اردو نیوز 24 فروری: وزارت داخلہ میں رہائشی امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے نان گریجویٹ تارکین وطن کے لیے اقاموں میں توسیع (Extension) روک دی ہے جیسا کہ حالیہ ترامیم کے اجراء سے پہلے ہوا تھا جس کے تحت اس زمرے کے تارکین وطن کو اپنے کام اور رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) کی تجدید کے عوض 250 دینار کی سالانہ فیس ادا کرنا اور ایک نجی کمپنی کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ انشورنس جس کی قیمت 503.500 دینار ہے کی اجازت دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ سال کے دوران اقامتی امور کے محکموں نے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کو ان کے اقامہ کی میعاد ختم ہونے کے بعد سیکڑوں ایکسٹینشنز جاری کیں کیونکہ حکام نے اس زمرے کے تارکین وطن کے اقامہ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اجلاسوں کا انعقاد جاری رکھے ہوئے تھے۔
توسیع 30 سے 90 دن اور اس سے زیادہ کے درمیان ہیں تاکہ انہیں اقامہ خلاف ورزیوں کے جرمانے سے بچایا جا سکے جس کی خلاف ورزی کے ہر دن کے لیے دو دینار لاگت آتی ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اس زمرے کے لوگوں کے پاس اب دو ہی راستے ہیں یا تو نئے تقاضوں کے مطابق ورک پرمٹ کی تجدید کریں یا اگر بیٹا شرائط پر پورا اترتا ہے تو فیملی اقامہ پر منتقل ہوں کیونکہ سرپرستی بیٹے کے ذریعہ کی جاتی ہے۔
اس تناظر میں لیبر مارکیٹ سسٹم کے جاری کردہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 9,000 غیر گریجویٹ تارکین وطن جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے مارچ اور ستمبر 2021 کے درمیان لیبر مارکیٹ چھوڑ چکے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال ستمبر کے آخر میں نجی شعبوں کو خیرباد کہنے والے اس زمرے کے تارکین وطن کی تعداد 62,948 تھی جبکہ اسی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ تعداد بڑھ کر 72,060 تک۔پہنچ گئی ہے۔
دریں اثناء 60 سال سے زائد عمر کے تارکین وطن کے لیے انشورنس پالیسیاں جاری کرنے کے لیے 4 مزید ہیلتھ انشورنس کمپنیوں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
- کویت قطر انشورنس کمپنی۔
- زمزم تکافل انشورنس کمپنی۔
- تعزور تکافل انشورنس کمپنی۔
- فرسٹ تکافل انشورنس کمپنی۔
ان 4 کمپنیوں کے اضافے کے ساتھ اب انشورنس کمپنیوں کی مجموعی تعداد 15 ہوگئی ہے۔