کویت اردو نیوز 14 مارچ: متحدہ عرب امارات میں حکام نے کوویڈ حفاظتی قوانین کی وضاحت کی ہے جن پر رمضان کے مقدس مہینے میں افطار خیمے لگانے کے لیے عمل کرنا ضروری ہو گا۔
پچھلے دو سالوں میں افطار کے خیموں پر مقدس مہینے کے دوران کوویڈ حفاظتی اقدام کے طور پر ملک بھر میں پابندی لگا دی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) نے پیر کو اعلان کیا کہ خیمے لگانے کے لیے اجازت نامے لازمی ہیں۔ این سی ای ایم اے نے مزید کہا کہ ایمریٹس ریڈ کریسنٹ (ERC) سے اجازت نامہ طلب کرنا ہوگا جبکہ متعلقہ حکام امارات کی ہر ایک ریاست میں خیموں کے مقام اور زیادہ سے زیادہ گنجائش کا تعین کر سکتے ہیں۔ خیموں کے اندر موجود افراد کو ایک دوسرے سے کم از کم ایک میٹر کا فاصلہ یقینی بنانا ہو گا۔ پروٹوکول کے مطابق
افطار خیموں کو شامیانے (کنوپی) کی شکل میں ڈیزائن کیا جانا چاہیے جو ہر طرف سے کھلا یا ہوادار ہو۔ ہجوم کو روکنے کے لیے خیموں میں داخلہ روک دیا جائے گا جبکہ افطار سے دو گھنٹے پہلے تک روزہ داروں کو وصول کیا جائے گا۔
داخلے اور باہر نکلنے کے عمل کو منظم کرنے کے لیے سیکیورٹی گارڈز یا رضاکاروں کو تعینات کیا جانا چاہیے۔ مزید برآں حفاظتی ہدایات پر مشتمل پوسٹرز تمام داخلی اور خارجی راستوں پر آسانی سے دستیاب ہونے چاہئیں۔ مومنوں کو ایک دوسرے کو سلام کرتے وقت مصافحہ سے گریز کرنا چاہیے۔ سنگل استعمال کے ٹیبل کلاتھ لازمی ہیں۔ خیمہ کے میزبانوں کو بھی ڈسپوزایبل پلیٹیں، شیشے، چمچ استعمال کرنے اور ماسک لازمی پہننے کا کہا گیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی وام نے NCEMA کے حوالے سے کہا کہ "موجودہ پروٹوکول میں اعلان کردہ تمام اقدامات عالمی اور مقامی صحت کی صورتحال کی بنیاد پر ترمیم کے تابع ہیں”۔