کویت اردو نیوز 24 اپریل: مشرف نمائشی ہالوں میں کویت کے ویکسی نیشن سینٹر اور ملک کے مختلف حصوں میں صحت کے دیگر مراکز شہریوں اور رہائشیوں کو بوسٹر خوراک کی فراہمی
جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق منگل 19 اپریل تک بوسٹر ڈوز لینے والوں کی تعداد تقریباً 1.3 ملین تک پہنچ گئی جبکہ ویکسین کی دو خوراکیں وصول کرنے والے افراد کی تعداد 3.3 ملین سے زیادہ ہے۔ کوویڈ19 انفیکشن کی شرح فی الحال 56 کیس یومیہ ہے جن میں تین مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں اور آٹھ کیس کووڈ19 کے لیے نامزد وارڈز میں ہیں۔ یومیہ انفیکشن کی شرح بمقابلہ سویب ٹیسٹوں کی تعداد 1.6 فیصد ہے۔ صحت کے اہلکار نے وضاحت کی کہ انفیکشن کی شرح میں کمی، کمیونٹی کی قوت مدافعت کا مضبوط ہونا، انتہائی نگہداشت میں کیسوں کی کم تعداد اور وائرس سے متاثرہ لوگوں میں
بہت ہلکی علامات کے علاوہ کوویڈ19 وارڈز اور اموات میں کمی جیسے بہت سے عوامل ہیں جو ملک میں متعلقہ حکام کو پابندیوں میں نرمی اور جامع کھلے پن کو تیز کرنے پر مجبور کرتے ہیں تاہم
وزارت صحت وبائی امراض کی تحقیقات اور مختلف حالتوں کی علاقائی اور عالمی سطح پر نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ملک میں یومیہ سویب ٹیسٹوں کی تعداد کے مقابلے میں انفیکشن کے نئے کیسوں کی شرح کم ہو کر 1.6 فیصد رہ گئی ہے جو کہ انفیکشن کنٹرول کا ایک مثبت اشارہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صحت کے عملے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں جیسے کہ انفیکشن کے پھیلاؤ میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے
الگ الگ جگہوں پر ٹیسٹ کروانا اور کچھ طبقوں میں انفیکشن کی منتقلی کو کنٹرول کرنا جیسے بوڑھے اور دائمی امراض میں مبتلا افراد خاص طور پر سماجی تقریبات اور رمضان کے اجتماعات کے دوران ملک میں کوویڈ19 کے مریضوں کے ساتھ علاج کا پروٹوکول مریضوں کی صحت یابی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مریضوں کا علاج
مریض کی حالت کی درجہ بندی کے تناسب سے بہترین دستیاب علاج سے کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ فراہم کردہ زیادہ تر علاج طبی مطالعات پر مبنی ہیں جنہوں نے مریضوں پر مثبت نتائج دکھائے ہیں۔ جو پیچیدگیاں مریضوں کو ہو سکتی ہیں خاص طور پر شدید اور نازک صورتیں، سائنسی شواہد کی بنیاد پر دستیاب بہترین طریقوں اور علاج سے کم کی جاتی ہیں۔ عہدیدار نے کوویڈ19 وبائی امراض کے دوران وزارت کی خواہش کی تصدیق کی کہ وہ کوویڈ19 کے مریضوں کے علاج سے متعلق تمام پیشرفت سے باخبر رہے اور جب بھی بحران کے دوران
ضرورت ہو علاج کے پروٹوکول کو اپڈیٹ کرے۔ اس نے عالمی صحت کی پیشرفت کے مطابق علاج کے پروٹوکول کو اپڈیٹ کرنے میں تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے ان مریضوں کے لیے جن کو بڑی مقدار میں آکسیجن کے ساتھ علاج کرنے کی ضرورت ہے یا
جن کو نظام تنفس کی ضرورت ہے، مخصوص خوراکوں میں اور ایک مخصوص مدت کے لیے علیحدہ ادویات کے استعمال پر بھی اصرار کیا جس سے اموات کی تعداد کم ہوئی اور صحت یابی کی شرح میں اضافہ ہوا۔