کویت اردو نیوز 26 اپریل: ابوظہبی کے موٹرکار سوار جنہوں نے متعدد ٹریفک جرائم کا ارتکاب کیا ہے ان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بلا سود قسطوں میں ٹریفک جرمانے کی ادائیگی کے اقدام سے فائدہ اٹھائیں تاکہ
ان کی گاڑیوں کو ابوظہبی کے ٹریفک قانون کے تحت ضبط نہ کیا جائے۔ ان سے یہ بھی کہا گیا کہ اگر وہ جرم کے ارتکاب کے دو ماہ کے اندر اندر ٹریفک جرمانہ ادا کرنے پر 35 فیصد رعایت جبکہ ایک سال میں 25 فیصد رعایت کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔ سوشل میڈیا پر جاری کردہ ایک بیان میں ابوظہبی پولیس نے کہا کہ یہ اقدام، جو ٹریفک جرمانے والے ڈرائیوروں کو ان کی استطاعت کے مطابق قسطوں میں ادائیگی کرنے کی اجازت دیتا ہے متحدہ عرب امارات کے پانچ بینکوں کے تعاون سے کیا جا رہا ہے، ان میں ابوظہبی کمرشل بینک (اے ڈی سی بی)، ابوظہبی اسلامک بینک (اے ڈی آئی بی)، فرسٹ ابوظہبی بینک (ایف اے بی)،
مشرق الاسلامی اور امارات اسلامی بینک شامل ہیں۔ سروس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ڈرائیوروں کے پاس ان میں سے کسی ایک بینک کی طرف سے جاری کردہ کریڈٹ کارڈز کا ہونا ضروری ہے۔
ایک گاڑی چلانے والے کو اقساط میں ٹریفک جرمانے کی ادائیگی کی درخواست کرنے کے لیے بک ہونے کی تاریخ سے دو ہفتوں سے زیادہ کے اندر براہ راست بینک سے رابطہ کرنا ہوگا۔ ابوظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ "یہ سروس بغیر کسی سود کے ایک سال کی قسط کے نظام کے ساتھ ابوظہبی پولیس سروس سینٹرز اور ڈیجیٹل چینلز جیسے ویب سائٹ اور سمارٹ فون ایپلی کیشن کے ذریعے جرمانے کی ادائیگی کی سہولت دیتا ہے”۔
حکام نے عوام سے قسط کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ہے کیونکہ یہ بہت سے موٹرکاروں کے لیے آسان اور سہل ہے۔
پولیس کے مطابق، سروس کا مقصد ڈرائیوروں اور گاڑیوں کے مالکان کے لیے سال بھر کے دوران اقساط میں ٹریفک خلاف ورزی کے جرمانے ادا کرکے زندگی کو آسان بنانا ہے۔
ابوظہبی امارات میں گاڑیوں کو جرمانے اور ضبط کرنے پر 2020 کے ٹریفک قانون نمبر 5 کے تحت، جو ستمبر 2020 میں جاری کیا گیا تھا، ٹریفک جرمانے میں 7,000 درہم سے زیادہ کی وصولی گاڑی کو ضبط کرنے کا باعث بنتی ہے۔