کویت اردو نیوز 30 اپریل: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستانی وزیر شیری رحمان نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ شدید گرمی کی لہر کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کریں جس کی وجہ سے
ملک کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس بات کی توقع ہے کہ پاکستان میں درجہ حرارت اوسط سے چھ سے آٹھ ڈگری سیلسیس کے درمیان بڑھ سکتا ہے۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ خطے میں ایک ارب سے زیادہ لوگ گرمی سے متعلقہ اثرات کے خطرے سے دوچار ہیں اور انہوں نے تیز گرمیوں کے ابتدائی آغاز کو موسمیاتی تبدیلی سے جوڑا ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ پہلی بار ملک موسم بہار میں گزرے بغیر سردیوں سے موسم گرما میں داخل ہو گیا ہے۔دودری جانب بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں محکمہ موسمیات نے کہا کہ
موسم کی صورتحال اگلے تین دن تک اسی طرح رہے گی۔ ہندوستان میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ تیز گرمی کی وجہ سے بیمار ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس نے ہیٹ اسٹروک کو "کوویڈ 19” کی چوتھی لہر کے پھیلنے سے
زیادہ تشویشناک بنا دیا ہے۔ مشرقی اوڈیشہ ریاست کے بھونیشور میں سڑکیں سنسان پڑی تھیں کیونکہ اسکول بند تھے جبکہ پڑوسی ریاست مغربی بنگال نے اسکولوں میں گرمیوں کی چند دن کی چھٹیاں پیش کی تھیں۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ایک سینئر سائنسدان نے جمعہ کے روز کہا کہ درجہ حرارت میں اضافہ کم از کم اگلے تین دنوں تک جاری رہے گا لیکن مئی تک کچھ علاقوں میں متوقع بارشوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ تھوڑا سا کم ہو سکتا ہے۔