کویت اردو نیوز 09 اکتوبر: عالمی بینک نے کویت کے لئے گزشتہ 5.7 فیصد کے مقابلے اس سال 8.5 فیصد کے ساتھ اعلیٰ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی پیش گوئی کی ہے۔ روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک میں کویتی معیشت کی بہترین کارکردگی ہے۔
تازہ ترین اقتصادی پیش رفت پر اپنی رپورٹ میں "ایک نئی حالت: مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں شفافیت اور احتساب کو بڑھانا” کے عنوان سے عالمی بینک نے کہا کہ کویت کی فی کس حقیقی جی ڈی پی میں 4.5 فیصد کے مقابلے میں 7.4 فیصد اضافہ ہوگا جبکہ فی کس شیئر اگلے سال 1.4 فیصد بڑھے گا۔
کویت کے کرنٹ اکاؤنٹ میں بیلنس ممکنہ طور پر 2022 میں جی ڈی پی کے 28.6 فیصد اور 2023 میں 23.6 فیصد تک پہنچ جائے گا بشرطیکہ عوامی بجٹ کا مجموعی توازن موجودہ سال میں جی ڈی پی کے 1.1 فیصد تک پہنچ جائے اور پھر اگلے سال 0.5 فیصد تک پہنچ جائے۔ بینک کو توقع ہے کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقے میں 2022 میں 5.5 فیصد کی اقتصادی ترقی ریکارڈ کی جائے گی جو کہ 2016 کے بعد سب سے تیز ہے اور پھر اگلے سال یہ 3.5 فیصد تک گر جائے گی۔
اس کے علاوہ کویت سمیت دیگر 5 خلیجی ممالک کی معیشت میں اس سال 6.9 فیصد اضافہ ہونے کا امکان ہے جو چھ ماہ قبل کی گئی پیشن گوئی سے مکمل فیصد زیادہ ہے۔ بینک نے نشاندہی کی کہ تیل کی بلند قیمتوں نے خلیجی ممالک کی مالیاتی جگہ کو مضبوط کیا اور
یہاں تک کہ افراط زر میں کمی کے پروگراموں پر اضافی اخراجات کے بعد بھی 2022 میں زیادہ تر تیل برآمد کرنے والے ممالک کے لیے مالی سرپلس کا باعث بنے گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ "تاہم تیل درآمد کرنے والے ترقی پذیر ممالک کو اس طرح کے غیر معمولی فوائد حاصل نہیں ہیں۔ انہیں اخراجات کے دیگر پہلوؤں کو کم کرنا ہوگا اور آمدنی کے نئے ذرائع تلاش کرنا ہوں گے یا افراط زر کے ریلیف پروگراموں اور دیگر اضافی اخراجات کی مالی اعانت کے لیے خسارے اور قرضوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔