کویت اردو نیوز 01 نومبر: دی سائنٹسٹ نے رپورٹ کیا کہ سائنسدان اب لوگوں کے خیالات کو ان کے سر کو چھوئے بغیر بھی "ڈی کوڈ” کر سکتے ہیں۔
دماغ کو پڑھنے کی ماضی کی تکنیکوں کا انحصار لوگوں کے دماغوں میں گہرائی میں الیکٹروڈ لگانے پر تھا۔ نیا طریقہ ایک غیر حملہ آور دماغی اسکیننگ تکنیک پر انحصار کرتا ہے جسے فنکشنل میگنیٹک ریزوننس امیجنگ (fMRI) کہا جاتا ہے۔
fMRI دماغ کے ذریعے آکسیجن والے خون کے بہاؤ کو ٹریک کرتا ہے اور چونکہ فعال دماغی خلیوں کو زیادہ توانائی اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے یہ معلومات دماغی سرگرمی کا بالواسطہ پیمانہ فراہم کرتی ہے۔
اپنی نوعیت کے مطابق، یہ اسکیننگ کا طریقہ دماغی سرگرمی کو حقیقی وقت میں نہیں پکڑ سکتا، کیونکہ دماغ کے خلیات سے جاری ہونے والے برقی سگنل دماغ کے ذریعے خون کی منتقلی سے کہیں زیادہ تیزی سے حرکت کرتے ہیں لیکن قابل ذکر بات یہ ہے کہ
مطالعہ کے مصنفین نے پایا کہ وہ اب بھی اس نامکمل پراکسی پیمانہ کو لوگوں کے خیالات کے معنوی معنی کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، حالانکہ وہ لفظ بہ لفظ ترجمہ نہیں کر سکتے تھے۔