کویت اردو نیوز 26 نومبر: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے نجی اور بینکنگ کے شعبوں میں ملازمت کرنے والے اماراتی شہریوں کو تنخواہ کی امداد میں توسیع کردی ہے۔ اس سے مقامی لوگوں کو نجی شعبے کی افرادی قوت میں ضم کرنے کی حکومت کی مہم کو تقویت ملے گی۔
اس میں یو اے ای کے شہریوں کے لیے الاؤنسز، بونسز اور دیگر مالی مراعات شامل ہیں جبکہ 30,000 درہم سے کم ماہانہ تنخواہ حاصل کرنے والے شہریوں کو الاؤنس ملے گا۔
تنخواہ کی امداد بیچلر ڈگری والوں کو ماہانہ 7,000 درہم، ڈپلومہ ہولڈرز کو 6,000 درہم اور ہائی اسکول کے فارغ التحصیل افراد کو 5,000 درہم تک کی پیشکش کرے گی۔
یہ الاؤنس ملازمین کو چائلڈ سپورٹ اور ملازمت سے محروم ہونے کی صورت میں عارضی مالی مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ توسیع شدہ تنخواہ کی امدادی اسکیم سے پانچ سالوں میں متحدہ عرب امارات کے 170,000 سے زائد شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔ شیخ منصور بن زاید النہیان، نائب وزیراعظم اور صدارتی امور کے وزیر نے کہا کہ
یہ فیصلہ نجی اور بینکنگ سیکٹر کے تمام ملازمین کا احاطہ کرتا ہے۔ اس میں اماراتی ٹیلنٹ مسابقتی کونسل (نفیس) پروگرام کے ستمبر 2021 میں نافذ ہونے سے پہلے بھرتی کیے گئے ملازمین بھی شامل ہیں۔
یہ اقدام امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل درآمد کے لیے کیا گیا ہے اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم و دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی حمایت میں ہے۔
اماراتی انسانی وسائل کی مسابقت کو بڑھانے اور انہیں نجی شعبے میں ملازمتوں کے لئے بااختیار بنانے کے لیے ایک وفاقی پروگرام ہے۔ خیال رہے کہ اس الاؤنس کے آغاز کے بعد سے 14,000 سے زیادہ اماراتی ملازمت کے متلاشی نجی شعبے میں شامل ہو چکے ہیں جبکہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 21,000 سے زیادہ اماراتیوں نے پروگرام کی مالی امداد کی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔