کویت اردو نیوز 17مارچ: سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عوامی بنیادی ڈھانچے کے قانونی تحفظ نے اعلیٰ سطح پر تحفظ فراہم کیا ہے اور کسی بھی ایسی چیز کو ممنوع قرار دیا ہے جو اسے تباہ کر کے اسے نقصان پہنچائے یا جان بوجھ کر کسی بھی گناہ کی کارروائی میں ملوث ہو۔
پبلک یوٹیلیٹیز قومی اقدامات ہیں جن کا مقصد عام فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ سماجی اور خدمات کی ترقی کی توسیع اور پائیداری کو بہتر بنانا ہے، جس کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے مطابق ان فوائد کی حفاظت کی ضرورت ہے۔
سعودی پبلک پراسیکیوشن (Nayabal Aama) نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے کہا کہ، کسی بھی شخص کو پبلک یوٹیلیٹی تنصیبات یا خدمات کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے، کاٹنے یا غیر فعال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
اتھارٹی نے مزید وضاحت کی کہ پبلک یوٹیلیٹیز پروٹیکشن قانون کے مطابق ایسے مجرموں کی سزاؤں میں درج ذیل شامل ہیں۔
* تمام نقصانات کا معاوضہ۔
* 2 سال تک قید کی سزا۔
* 100,000 ریال تک کا جرمانہ
*فیصلے کے آخری مرحلے میں پہنچنے کے بعد اس کی اشاعت